کووڈ کیخلاف جنگ کا یادگاری نشان تعمیر کرنے کا فیصلہ

مونومنٹ تیار کرکے اسلام آباد میں نصب کیا جائے گا، افتتاح وزیر اعظم کریں گے


Tufail Ahmed January 09, 2022
وفاقی حکومت کورونا ویکسی نیشن میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو ایوارڈ دے گی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: وفاقی حکومت نے پاکستان میں گزشتہ دوسال کووڈ کے خلاف جاری جنگ میں بھرپور اقدامات کرنے پر اسلام آباد میں ' کووڈ مونومنٹ' (یادگاری نشان) تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رواں ماہ میں وفاقی حکومت کی جانب سے کووڈ مونومنٹ تیار کرکے اسلام آباد میں نصب کیا جائے گا جس کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان کریں گے۔ یادگاری نشان میں حکومت کی جانب سے کووڈ سے بچاؤ کیلیے کیے جانے والے اقدامات کو اجاگر کیا جائے گا، کووڈ مونومنٹ میں کورونا وائرس کی شکل کا نشان ہو گا۔

تقریب میں عالمی ادارہ صحت، چین سمیت دیگر غیر ملکی، بالخصوص ان ممالک کے سفارت کاروں کو مدعو کیا جائے گا جو کووڈ کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ اس تقریب میں این سی او سی کے فیصلوں اور ان کی گائیڈلائن کے حوالے سے بھی بتایا جائے گا اور پاکستان میں حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جائے گی۔

دنیا بھر میں یہ پیغام دیا جائے گا کہ حکومت پاکستان نے کووڈ وائرس سے نمٹنے کیلیے بروقت اور موثر اقدامات کیے۔دریں اثنا وفاقی حکومت نے کووڈ 19کی حفاظتی ویکسین کے انتظامات کرنے پر سندھ سمیت ملک بھر میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی قومی خدمات کے اعتراف میں انھیں خصوصی ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کیے جانے والے لیٹر نمبر:Letter No. 801/A/ /NCOC- NVACC - 01 میں کہایا ہے کہ جس ضلع میں ویکسی نیشن کی شرح (ویکسینشن کوریج) زیادہ ہوگی، اس ضلع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور ان کے نامزد کردہ ملازمین کو خصوصی ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ یہ ایوارڈ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی دیں گے۔

این سی او سی کے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ اس تقریب میں ویکسینیٹروں کو بھی ایوارڈ دیے جائیں گے۔ایوارڈ ان ملازمین کو دیے جائیں گے جس نے کووڈ ویکسی نیشن مہم کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

اس ایوارڈ تقریب میں 60% سے زائد آبادی کی مکمل ویکسی نیشن مکمل ہونے پر ہر ضلع سے نمائندگی کی درخواست کی گئی ہے، تقریب میں ڈی سی، ڈی ایچ او / سی ای او، ویکسی نیشن فوکل پرسن، ویکسینیٹر (ایک)، ڈیٹا انٹری آپریٹر (ایک) شامل ہوں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں