آئی پی ایل کے لیے ہاں پی ایس ایل کے لیے ناں
جنوبی افریقہ کی دوہری پالیسی عیاں
سابق افریقی کپتان گریم اسمتھ نے کہا ہے کہ کرکٹرز کی انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک مصروفیات پہلی ترجیح ہیں تاہم اسی لیے پی ایس ایل کیلیے این اوسی جاری نہیں کیے۔
کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے ڈائریکٹر گریم اسمتھ نے کہا ہے کہ کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کی انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک مصروفیات پہلی ترجیح ہیں، اسی لیے پی ایس ایل کیلیے این اوسی جاری نہیں کیے،دورہ نیوزی لینڈ، بنگلادیش کیخلاف ہوم سیریز سمیت انٹرنیشنل مقابلوں کیلیے کھلاڑیوں کا فٹ اور دستیاب ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے،اسی طرح ڈومیسٹک فرنچائز کرکٹ ٹورنامنٹس کی اہمیت کو بھی نظر انداز نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی اگر دیگر ملکوں کی ٹی ٹوئنٹی لیگز میں شرکت کا موقع ہوا اور کھلاڑیوں کی انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک مصروفیات کیلیے ضرورت نہ ہوئی تو ان کو خوشی سے این او سی جاری کردیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل کے 12دسمبر کو ہونے والے ڈرافٹ میں منتخب ہونے والے عمران طاہر، رائیلی روسو اور مرچنٹ ڈی لینگے سینٹرل کنٹریکٹ نہیں رکھتے،اس لیے ان کی پی ایس ایل میں شرکت پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا لیکن کرکٹ ساؤتھ افریقہ کی جانب سے این اوسی نہ ملنے کی وجہ سے کوئی پروٹیز کرکٹر منی ڈرافٹ کیلیے دستیاب نہیں تھا۔اس سے قبل پاکستان سے سیریز کے دوران جنوبی افریقہ نے اپنے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں شرکت کی اجازت دے دی تھی۔
کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے ڈائریکٹر گریم اسمتھ نے کہا ہے کہ کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کی انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک مصروفیات پہلی ترجیح ہیں، اسی لیے پی ایس ایل کیلیے این اوسی جاری نہیں کیے،دورہ نیوزی لینڈ، بنگلادیش کیخلاف ہوم سیریز سمیت انٹرنیشنل مقابلوں کیلیے کھلاڑیوں کا فٹ اور دستیاب ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے،اسی طرح ڈومیسٹک فرنچائز کرکٹ ٹورنامنٹس کی اہمیت کو بھی نظر انداز نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی اگر دیگر ملکوں کی ٹی ٹوئنٹی لیگز میں شرکت کا موقع ہوا اور کھلاڑیوں کی انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک مصروفیات کیلیے ضرورت نہ ہوئی تو ان کو خوشی سے این او سی جاری کردیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل کے 12دسمبر کو ہونے والے ڈرافٹ میں منتخب ہونے والے عمران طاہر، رائیلی روسو اور مرچنٹ ڈی لینگے سینٹرل کنٹریکٹ نہیں رکھتے،اس لیے ان کی پی ایس ایل میں شرکت پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا لیکن کرکٹ ساؤتھ افریقہ کی جانب سے این اوسی نہ ملنے کی وجہ سے کوئی پروٹیز کرکٹر منی ڈرافٹ کیلیے دستیاب نہیں تھا۔اس سے قبل پاکستان سے سیریز کے دوران جنوبی افریقہ نے اپنے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں شرکت کی اجازت دے دی تھی۔