نائیجیریا میں مسلح ڈاکوؤں کے حملے میں 200 افراد جاں بحق
فوج کی کارروائی میں سرغنہ سمیت 100 سے زائد ڈاکوؤں کی ہلاکت کے جواب میں ڈاکوؤں نے دیہاتوں پر حملہ کردیا
ISLAMABAD:
نائیجیریا کی ریاست زمفارا میں حکومتی کارروائی کے جواب میں موٹر سائیکل سوار مسلح ڈاکوؤں نے 10 سے زائد گاؤں پر دھاوا بول دیا اور اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 200 سے زائد دیہاتی جاں بحق ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کی افواج اور فضائیہ نے گوسامی کے جنگلات اور تسمیرے گاؤں میں ڈاکوؤں کی کمین گاہوں کو نشانہ بنایا تھا جس میں 100 سے زائد ڈاکو مارے گئے جن میں دو سرغنہ بھی شامل ہیں۔
حکومتی فورسز کی اس کارروائی کے جواب میں 300 سے زائد موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے زمفارا کے 10 سے زائد گاؤں پر حملہ کردیا اور خون کی ہولی کھیلتے رہے۔ شرپسندوں نے لُوٹ مار کی اور املاک کو نذر آتش کردیا۔
آزاد ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں کے حملے میں سیکڑوں دیہاتی جاں بحق ہوگئے تاہم حکومت کا دعویٰ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 58 ہے۔ میتوں کو اجتماعی قبروں میں دفنانے والے دیہاتیوں نے رائٹرز کو بتایا کہ تعداد 200 سے زائد ہے۔
میتوں کو اجتماعی طور پر دفن کرنے والے دیہاتیوں نے مزید بتایا کہ اب بھی کئی افراد لاپتہ ہیں جو یا تو قتل کردیئے گئے یا پھر ڈاکو انھیں ساتھ لے گئے۔
حکومت نے ان ڈاکوؤں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے فیصلہ کن کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔
نائیجیریا کی ریاست زمفارا میں حکومتی کارروائی کے جواب میں موٹر سائیکل سوار مسلح ڈاکوؤں نے 10 سے زائد گاؤں پر دھاوا بول دیا اور اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 200 سے زائد دیہاتی جاں بحق ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کی افواج اور فضائیہ نے گوسامی کے جنگلات اور تسمیرے گاؤں میں ڈاکوؤں کی کمین گاہوں کو نشانہ بنایا تھا جس میں 100 سے زائد ڈاکو مارے گئے جن میں دو سرغنہ بھی شامل ہیں۔
حکومتی فورسز کی اس کارروائی کے جواب میں 300 سے زائد موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے زمفارا کے 10 سے زائد گاؤں پر حملہ کردیا اور خون کی ہولی کھیلتے رہے۔ شرپسندوں نے لُوٹ مار کی اور املاک کو نذر آتش کردیا۔
آزاد ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں کے حملے میں سیکڑوں دیہاتی جاں بحق ہوگئے تاہم حکومت کا دعویٰ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 58 ہے۔ میتوں کو اجتماعی قبروں میں دفنانے والے دیہاتیوں نے رائٹرز کو بتایا کہ تعداد 200 سے زائد ہے۔
میتوں کو اجتماعی طور پر دفن کرنے والے دیہاتیوں نے مزید بتایا کہ اب بھی کئی افراد لاپتہ ہیں جو یا تو قتل کردیئے گئے یا پھر ڈاکو انھیں ساتھ لے گئے۔
حکومت نے ان ڈاکوؤں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے فیصلہ کن کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔