طالبان نے حکومت پر تنقید کرنے والے پروفیسر کو حراست میں لے لیا

پروفیسر فیض اللہ جلال نے سوشل میڈیا پر عوام کو حکومت اور نظام کے خلاف اکسایا، ترجمان طالبان


ویب ڈیسک January 09, 2022
پروفیسر سے انٹیلی جنس ادارے تفتیش کر رہے ہیں، فوٹو : طلوع نیوز

افغانستان میں طالبان حکومت پر کھل کر تنقید کرنے والے افغان یونیورسٹی کے ایک پروفیسر فیض اللہ جلال کو گرفتار کر لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان یونیورسٹی کے پروفیسر فیض اللہ جلال کو کابل میں گرفتار کیا گیا ہے اور طالبان کے انٹیلی جنس ادارے اُن سے تفتیش کر رہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ پروفیسر فیض اللہ جلال کو سوشل میڈیا پر لوگوں کو حکومت کے خلاف اکسانے اور شہریوں کے وقار سے کھیلنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

ترجمان طالبان کا مزید کہنا تھا کہ پروفیسر کے نام یا اسکالر ہونے کے بنا پر کسی کو بھی دوسروں کے عزت و وقار پر منفی تبصرے کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

ذبیح اللہ مجاہد نے پروفیسر فیض اللہ جلال کے ٹویٹس کے اسکرین شاٹس بھی لگائے جس میں پروفیسر جلال نے لکھا تھا کہ طالبان کی نئی حکومت کو افغانوں کو گدھا سمجھتی ہے اور طالبان حکومت پڑوسی ملک کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے۔

قبل ازیں اگست امریکی فوج کے انخلا کے بعد سے پروفیسر فیض اللہ جلال نے مختلف ٹاک شوز میں طالبان کو طاقت کے ذریعے اقتدار پر قابض اور معاشی بحران کا ذمہ دار ٹھہراتے آئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں