اسرائیلی شریکِ حیات رکھنے والے فلسطینیوں پر پابندی کا بِل پیش

یہ قانون اس سے قبل بھی 2003 میں پیش ہوچکا ہے تاہم اکثریتی ووٹس نہ ملنے پر جولائی میں اسے منسوخ کردیا گیا تھا

اسرائیلی وزیر داخلہ Ayelet Shaked

WASHINGTON:
اسرائیلی وزیر داخلہ نے بل پیش کیا ہے جس کے تحت فلسطینیوں کو اپنے اسرائیلی شوہر یا بیوی کے ساتھ اسرائیل میں رہنے پر پابندی ہوگی۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق نیا شہریتی قانون کا یہ بل وزارت کمیٹی برائے قانون سازی میں پیش ہوا ہے جس کے بعد اسے اسرائیلی پارلیمنٹ Knesset میں پیش کیا جائے گا جہاں اکثریتی ووٹ کے بعد اسے قانون کی شکل دے دی جائے گی۔


اس سے قبل 2003 میں بھی یہ بل پیش ہوا تھا لیکن اکثریتی ووٹس کی کمی کی بنا پر جولائی میں اسے منسوخ کردیا گیا تھا تاہم بغیر کسی قانونی دفعات میں شامل کیے اسے فلسطینیوں کیخلاف قانون بنائے رکھا۔ اس بار اسے باقاعدہ اور سرکاری سطح پر قانونی شکل دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وزیر داخلہ نے یہ بِل پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل میں یہودیوں کی تعداد کو خطرہ ہے اور اگر فلسطینیوں کو رہنے کی اجازت دی گئی تو اسرائیلیوں پر حملوں میں بھی مزید اضافہ ہوجائے گا۔
Load Next Story