قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں خواجہ سعد رفیق اور شیخ رشید میں تلخ جملوں کا تبادلہ

گدھوں سے باندھ کر ٹرینیں نہیں چلا سکتےاور شیخ رشید صرف میڈیا پر خبروں کے لئے تنقید کررہے ہیں، خواجہ سعد رفیق


ویب ڈیسک February 13, 2014
ایک چینی کمپنی سے بھاری نقصان اٹھانے کے بعد حکومت نے دوسری چینی کمپنی سے انجنوں کا معاہدہ کیوں کیا، شیخ رشید فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور شیخ رشید میں جھڑپ ہوگئی اور ریلوے کے سابق اور موجودہ وزیر میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوتا رہا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین نوید قمر کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں سوال و جواب کے دوران بات بڑھتے بڑھتے کچھ زیادہ ہی بڑھ گئی، خواجہ سعد رفیق نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چینی کمپنی سے خریدے گئے انجن ناقص ثابت ہوئے اور 79 میں سے 60 انجن ناکارہ پڑے ہیں لہٰذا اس چینی کمپنی کو بلیک لسٹ کرکے اس سے معاہدہ منسوخ کردیا ہے جس پر شیخ رشید نے کہا کہ ایک چینی کمپنی سے بھاری نقصان اٹھانے کے بعد حکومت نے دوسری چینی کمپنی سے انجنوں کا معاہدہ کیوں کیا، اس چینی کمپنی سے بھی معاہدہ کیوں منسوخ نہیں کرتے۔

شیخ رشید کا یہ کہنا ہی تھا کہ اسی دوران وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سیخ پا ہوتے ہوئے کہا کہ وہ گدھوں سے باندھ کر ٹرینیں نہیں چلا سکتے، شیخ رشید صرف میڈیا پر خبروں کے لئے تنقید کررہے ہیں، بس یہ کہہ کر انہوں نے شیخ رشید کے غضب کو دعوت دے دی اور انہوں نے کہا کہ وہ اس طرح کی سوچ پر لعنت بھیجتے ہیں، سعد رفیق زیادہ غصہ نہ دکھائیں۔

شیخ رشید کی اس بات پر وزیر ریلوے کا پارہ اور ہائی ہوگیا اور انہوں نے کہا کہ شیخ رشید اپنے لعنت بھیجنے کے الفاظ واپس لیں، اس فورم پر ایسی بات کسی کو زیب نہیں دیتی۔ اس سے پہلے کہ بات مزید بڑھتی نوید قمر نے ریلوے کے سابق اور موجودہ وزیر میں بیچ بچاؤ کرادیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔