کنزیومر الیکٹرانک شو
امریکا میں جدید ٹیکنالوجی کے حامل آلات کی نمائش
جدید ترین ٹیکنالوجی سے تیار کردہ ٹی وی، اسمارٹ فونز اور پرسنل کمپیوٹرز کے ساتھ مختلف الیکٹرانک مصنوعات کی نمائش پچھل دنوں امریکا کے شہر لاس ویگاس میں ہوئی۔
اسے رواں برس سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونے والی پہلی بڑی نمائش کہا جارہا ہے۔ الیکٹرانک مصنوعات کا یہ میلا 'کنزیومر الیکٹرانک شو' کے نام سے ہر سال جنوری میں سجتا ہے۔ اس کا اہتمام امریکا میں ٹیکنالوجی کے میدان میں سرگرم گلوبل اسٹیج نامی ادارہ کرتا ہے۔ اس برس نمائش کے آغاز پر ڈیڑھ لاکھ افراد شریک تھے۔ اس نمائش میں موشن سینسنگ ٹیکنالوجی سے تیار کیے گئے پرسنل کمپیوٹرز اور اسمارٹ فونز سب کی توجہ کا مرکز بنے۔ ان کمپیوٹرز کو چلانے کے لیے کی بورڈ کی ضرورت نہیں پڑتی۔
جرمنی میں کمپیوٹر سائنس کے ایک ماہر فولکر سوٹا بھی اس میلے میں شریک تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ ''ٹیکنالوجی کے میدان میں یہ نمائش نہایت اہمیت رکھتی ہے اور نئے برس کا پہلا شو ہے۔ اس کی اہمیت اور افادیت کے پیشِ نظر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر جدید الیکٹرانک مصنوعات تیار کرنے والے اس میں اپنی ایجادات کے ساتھ شریک ہوتے ہیں اور اس طرح بہت کچھ دیکھنے کو ملتا ہے۔''
اس موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور موبائل فون انڈسٹری کے ساتھ عام الیکٹرانک آلات تیار کرنے والے اپنی مصنوعات کی نمائش کرتے ہیں۔ یہ تمام مصنوعات بین الاقوامی معیار پر پورا اترتی ہیں۔
اس نمائش کا مقصد عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کی دنیا میں نمایاں کام کرنے والے اداروں کے نمائندوں کو ایک جگہ جمع کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ دوسری طرف یہ میلہ ٹیکنالوجی سے متعلق عالمی مارکیٹ کی توجہ حاصل کرنے اور الیکٹرانک مصنوعات کے صارفین کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے چند برسوں میں عالمی سطح پر ٹیبلٹس اور سمارٹ فونز کی فروخت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے اور صارفین کی دل چسپی بڑھی ہے۔ اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صارفین کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ اس کے ساتھ دنیا بھر میں رابطوں کو مزید وسعت دینے اور بہتر بنانے سے اجتماعی ترقی کا عمل تیز ہو گا جس کے لیے ایسی نمائشوں کا انعقاد ضروری ہے۔
اسمارٹ فونز کی مانگ میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس صنعت میں مقابلے کا رجحان بھی بڑھا ہے جس کی وجہ سے ان مصنوعات کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ اس نمائش میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل تھری ڈی پرنٹرز، روبوٹس، گھڑیاں، ایل سی ڈیز، پروجیکٹر، ڈیجیٹل کیمرے، نیٹ ورکنگ کے آلات اور عام گھریلو استعمال کی مصنوعات رکھی گئی تھیں۔
اسے رواں برس سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونے والی پہلی بڑی نمائش کہا جارہا ہے۔ الیکٹرانک مصنوعات کا یہ میلا 'کنزیومر الیکٹرانک شو' کے نام سے ہر سال جنوری میں سجتا ہے۔ اس کا اہتمام امریکا میں ٹیکنالوجی کے میدان میں سرگرم گلوبل اسٹیج نامی ادارہ کرتا ہے۔ اس برس نمائش کے آغاز پر ڈیڑھ لاکھ افراد شریک تھے۔ اس نمائش میں موشن سینسنگ ٹیکنالوجی سے تیار کیے گئے پرسنل کمپیوٹرز اور اسمارٹ فونز سب کی توجہ کا مرکز بنے۔ ان کمپیوٹرز کو چلانے کے لیے کی بورڈ کی ضرورت نہیں پڑتی۔
جرمنی میں کمپیوٹر سائنس کے ایک ماہر فولکر سوٹا بھی اس میلے میں شریک تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ ''ٹیکنالوجی کے میدان میں یہ نمائش نہایت اہمیت رکھتی ہے اور نئے برس کا پہلا شو ہے۔ اس کی اہمیت اور افادیت کے پیشِ نظر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر جدید الیکٹرانک مصنوعات تیار کرنے والے اس میں اپنی ایجادات کے ساتھ شریک ہوتے ہیں اور اس طرح بہت کچھ دیکھنے کو ملتا ہے۔''
اس موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور موبائل فون انڈسٹری کے ساتھ عام الیکٹرانک آلات تیار کرنے والے اپنی مصنوعات کی نمائش کرتے ہیں۔ یہ تمام مصنوعات بین الاقوامی معیار پر پورا اترتی ہیں۔
اس نمائش کا مقصد عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کی دنیا میں نمایاں کام کرنے والے اداروں کے نمائندوں کو ایک جگہ جمع کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ دوسری طرف یہ میلہ ٹیکنالوجی سے متعلق عالمی مارکیٹ کی توجہ حاصل کرنے اور الیکٹرانک مصنوعات کے صارفین کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے چند برسوں میں عالمی سطح پر ٹیبلٹس اور سمارٹ فونز کی فروخت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے اور صارفین کی دل چسپی بڑھی ہے۔ اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صارفین کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ اس کے ساتھ دنیا بھر میں رابطوں کو مزید وسعت دینے اور بہتر بنانے سے اجتماعی ترقی کا عمل تیز ہو گا جس کے لیے ایسی نمائشوں کا انعقاد ضروری ہے۔
اسمارٹ فونز کی مانگ میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس صنعت میں مقابلے کا رجحان بھی بڑھا ہے جس کی وجہ سے ان مصنوعات کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ اس نمائش میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل تھری ڈی پرنٹرز، روبوٹس، گھڑیاں، ایل سی ڈیز، پروجیکٹر، ڈیجیٹل کیمرے، نیٹ ورکنگ کے آلات اور عام گھریلو استعمال کی مصنوعات رکھی گئی تھیں۔