زرمبادلہ ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 42 کروڑ 78 لاکھ ڈالر کمی
اسٹیٹ بینک کے ذخائر 34 کروڑ گھٹ کر 2ارب 84 کروڑ ڈالر رہ گئے
زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت ایک ہفتے میں 42کروڑ 78 لاکھ ڈالر کی کمی سے 7ارب 58کروڑ 96لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی جو31جنوری 2014 کو 8ارب1کروڑ74لاکھ ڈالر تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 34کروڑ 10لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی جس سے 7فروری تک مرکزی بینک کے ذخائر کم ہوکر 3ارب 18کروڑ 20لاکھ ڈالر سے کم ہوکر 2ارب 84کروڑ 10لاکھ ڈالر کی سطح پر آ گئے، کمرشل بینکوں کے پاس 4ارب 74کروڑ 83 لاکھ ڈالر موجود ہیں جو 31 جنوری کو4ارب 83 کروڑ 52 لاکھ ڈالر تھے، اس طرح کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 8کروڑ69 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق سرکاری ذخائر میں کمی کی وجہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی ہے، اس ہفتے 44کروڑ 70لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کی گئیں جن میں سے 6کروڑ 20لاکھ روپے قرضوں کی ادائیگی اور1کروڑ روپے آئی ایم ایف کو بطور چارجز ادا کیے گئے، اس ہفتے ملٹی لٹرل اور بائی لٹرل ذرائع سے کوئی انفلوز موصول نہیں ہوئے، 10کروڑ 60 لاکھ ڈالر آفیشل ذرائع سے موصول ہوئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 34کروڑ 10لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی جس سے 7فروری تک مرکزی بینک کے ذخائر کم ہوکر 3ارب 18کروڑ 20لاکھ ڈالر سے کم ہوکر 2ارب 84کروڑ 10لاکھ ڈالر کی سطح پر آ گئے، کمرشل بینکوں کے پاس 4ارب 74کروڑ 83 لاکھ ڈالر موجود ہیں جو 31 جنوری کو4ارب 83 کروڑ 52 لاکھ ڈالر تھے، اس طرح کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 8کروڑ69 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق سرکاری ذخائر میں کمی کی وجہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی ہے، اس ہفتے 44کروڑ 70لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کی گئیں جن میں سے 6کروڑ 20لاکھ روپے قرضوں کی ادائیگی اور1کروڑ روپے آئی ایم ایف کو بطور چارجز ادا کیے گئے، اس ہفتے ملٹی لٹرل اور بائی لٹرل ذرائع سے کوئی انفلوز موصول نہیں ہوئے، 10کروڑ 60 لاکھ ڈالر آفیشل ذرائع سے موصول ہوئے۔