وزیراعظم نے عثمان مرزا کیس کا نوٹس لے لیا ریاست کا خود مدعی بننے کا فیصلہ

برہنہ کرکے تشدد کیس میں متاثرہ لڑکی بیان سے منحرف ہوگئی اور ملزمان کو پہچاننے سے انکار کردیا تھا

برہنہ کرکے تشدد کیس میں متاثرہ لڑکی بیان سے منحرف ہوگئی اور ملزمان کو پہچاننے سے انکار کردیا تھا

PESHAWAR:
عثمان مرزا کیس میں وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا، متاثرہ لڑکی کے منحرف ہونے کے بعد اب ریاست اس کیس میں خود مدعی بنے گی اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کے علاقے ای الیون میں لڑکا لڑکی برہنہ کرکے تشدد کیس اور موٹروے ریپ کیس کی پیروی پر رپورٹ طلب کرلی۔ وزیر اعظم نے وزارت قانون کو ہدایت کی کہ روزانہ کی بنیاد پر فالو اپ کر کے ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد زیادتی کیس میں لڑکی بیان سے منحرف، ملزمان کو پہچاننے سے انکار


وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کا اولین فرض ہے، ‏ریاست ہر صورت ان کیسز کی پیروی کر کے ملزمان کو سخت سزائیں دلوائی گی، اس طرح کے بھیانک جرائم میں ملوث عناصر اعتدال پسند معاشرے اور انصاف کے نظام کے لیے چیلنج ہیں۔

وزارت قانون میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں عثمان مرزا اور متاثرہ خاتون کی صلح کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔

پارلیمانی سیکرٹری قانون و انصاف ملیکہ بخاری نے کہا کہ عثمان مرزا جیسے انسانیت دشمنوں کو نشان عبرت بنائیں گے، ہر ایسے مجرم کے لئے عثمان مرزا کیس مثال ہوگا اور سخت ترین سزائیں دی جائیں گی، عثمان مرزا کا جرم کسی ایک شخص یا خاتون نہیں ریاست اور معاشرے کے خلاف سنگین جرم ہے، اس کیس کی مدعی خود ریاست پاکستان بنے گی۔

ملیکہ بخاری نے کہا کہ کیس میں گواہوں اور متاثرین پر جرح ہورہی ہے، حکومت عثمان مرزا کیس میں ٹھوس شواہد، حقائق اور ثبوت پیش کرے گی، عدالت سے استدعا کریں گے کہ ایسے معاشرے کے مجرموں کو سخت ترین سزائیں دی جائیں، اس طرح کے حراسگی کیسز کے حوالے سے ریاست ایسا اصول وضع کرے گی تاکہ پھر کسی کو ایسی حرکت کی جرأت نہ ہو، کوئی شخص ایسی حرکت کرنے سے پہلے کئی بار سوچے گا۔
Load Next Story