جاپان اور سنگاپور کا پاسپورٹ طاقت ور ترین قرار پاکستان کا 108واں نمبر

افغانستان کا پاسپورٹ سب سے آخری 111ویں نمبر پر رہا


ویب ڈیسک January 12, 2022
سنگاپور کے پاس سرفہرست رہنے کا اعزاز 2017 سے ہے (فائل فوٹو)

ISLAMABAD: عالمی درجہ بندی پر نظر رکھنے والے ادارے ہینلے نے پاسپورٹ کی سال 2022 کی رینکنگ جاری کردی، جس کے مطابق جاپان اور سنگاپور دنیا کے طاقت ور ترین پاسپورٹ والے ممالک قرار پائے جبکہ درجہ بندی میں پاکستان کا 108واں نمبر رہا۔

ہینلے کی جانب سے جاری ہونے والی سال 2022 کی رینکنگ میں 111 ممالک کے پاسپورٹس کو تین حصوں دنیا کے طاقت ور، اوسط اور بدترین میں تشکیل دیا گیا ہے۔

سال 2022 کے طاقت ور ترین پاسپورٹ

ہینلے رینکنگ کے مطابق جاپان اور سنگا پور فہرست میں پہلے نمبر پر رہے، ان دونوں ممالک کے پاسپورٹ رکھنے والے 192 ممالک کا بغیر ویزے کے سفر کرسکتے ہیں۔

دوسرے نمبر پر جرمنی اور سنگاپور، تیسرے پر فن لینڈ، اٹلی، اسپین، لگزمبرگ، چوتھے پر آسٹریا، ڈنمارک، فرانس، نیدر لینڈ سوئیڈن، پانچویں پر آئرلینڈ اور پرتگال کے پاسپورٹ رہے، جن کے حامل افراد بالترتیب 190، 189، 188، 187 ممالک بغیر ویزے کے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس میں پاکستان کا دوسرا نمبر

اسی طرح بلیجیئم، نیوزی لینڈ، ناروے، سوئٹزلینڈ، برطانیہ اور امریکا چھٹے، آسٹریلیا، کینیڈا، چیک ری پبلک، مالٹا، یونان ساتویں، پولینڈ اور ہنگری آٹھویں، لتھوانیا، سلوواکیا نویں اور ایسٹونیا، لیٹویا، سلووینیا کے پاسپورٹ دسویں نمبر پر رہے، جن کے حامل افراد بالترتیب 186، 185، 183، 182، 181 ممالک کا بغیر اجازت سفر کرسکتے ہیں۔

دنیا کے دس بدترین پاسپورٹس کی درجہ بندی

پاسپورٹ کی بدترین رینکنگ میں شمالی کوریا 104، نیپال اور فلسطین 105، صومالیہ 106، یمن 107 ، پاکستان 108، شام 109، عراق 110 اور افغانستان کا پاسپورٹ سب سے آخری یعنی 111 ویں نمبر پر رہا۔

شمالی کوریا کا پاسپورٹ رکھنے والے 39، نیپال، فلسطین کا پاسپورٹ رکھنے والے 37، صومالین پاسپورٹ کے حامل 34، یمن 33، پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے 31، شام 29، عراق 28 اور افغان پاسپورٹ کے حامل افراد 26 ممالک بغیر ویزے کے سفر کرسکتے ہیں یا انہیں ایئرپورٹ پر ویزا حاصل کرنے کی سہولت دستیاب ہے۔

ہینلے کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاسپورٹ کی درجہ بندی انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کی مانیٹرنگ اور فراہم کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔

اعلامیے کے مطابق کورونا وبا کے بعد گزشتہ تین برسوں کے دوران لوگوں کی آمد و رفت بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے 16 سالہ انڈیکس کی تاریخ بھی متاثر ہوئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں