لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملوث ملزمان کو 9 9 بار سزائے موت کا حکم
خاتون ملزمہ عائشہ کو پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جوہر ٹاؤن بم دھماکے کا فیصلہ سناتے ہوئےچار ملزمان کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کوٹ لکھپت جیل میں جوہر ٹاؤن بم دھماکے کے مقدمے کا فیصلہ سنایا۔
عدالت نے الزام ثابت ہونے پر مقدمے میں نامزد چار ملزمان عید گل، سجاد شاہ، پیٹر پال اور ضیا اللہ کو 9 ،9 مرتبہ سزائے موت جبکہ سہولت کاری کے الزام میں خاتون ملزمہ عائشہ کو پانچ سال قید کی سزا سنائی۔
ملزمہ عائشہ کی جانب سے رانا فدا حسین اور سرکاری وکیل عبدالروف وٹو نے ٹرائل مکمل کرایا۔
مزید پڑھیں: جوہر ٹاؤن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار
انسداد دہشتگری عدالت نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر مقدمے کا ٹرائل کوٹ لکھپت جیل میں مکمل کیا اور یہی پر تمام عدالتی کارروائی عمل میں لائی گئی۔
ملزمان کے خلاف سی ٹی ڈی نے بم دھماکے کا مقدمہ درج کیا، جس کے بعد عدالت میں کل 56 گواہوں نے بیانات قلم بند کیے، جیل میں ہونے والی کارروائی کے دوران ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کوٹ لکھپت جیل میں جوہر ٹاؤن بم دھماکے کے مقدمے کا فیصلہ سنایا۔
عدالت نے الزام ثابت ہونے پر مقدمے میں نامزد چار ملزمان عید گل، سجاد شاہ، پیٹر پال اور ضیا اللہ کو 9 ،9 مرتبہ سزائے موت جبکہ سہولت کاری کے الزام میں خاتون ملزمہ عائشہ کو پانچ سال قید کی سزا سنائی۔
ملزمہ عائشہ کی جانب سے رانا فدا حسین اور سرکاری وکیل عبدالروف وٹو نے ٹرائل مکمل کرایا۔
مزید پڑھیں: جوہر ٹاؤن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار
انسداد دہشتگری عدالت نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر مقدمے کا ٹرائل کوٹ لکھپت جیل میں مکمل کیا اور یہی پر تمام عدالتی کارروائی عمل میں لائی گئی۔
ملزمان کے خلاف سی ٹی ڈی نے بم دھماکے کا مقدمہ درج کیا، جس کے بعد عدالت میں کل 56 گواہوں نے بیانات قلم بند کیے، جیل میں ہونے والی کارروائی کے دوران ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کیا تھا۔