لڑکی کو دارالامان کی بجائے والد کے حوالے کرنے پر اے ایس آئی برطرف
لڑکی تھانہ سٹی میں دارالامان جانے کی درخواست لائی تھی، لیکن اے ایس آئی نے اس کی مرضی معلوم نہیں کی، ڈی پی او
MONTREAL/WASHINGTON:
لڑکی کو دارالامان کی بجائے والد کے حوالے کرنے پر اے ایس آئی کو برطرف کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھکر کے تھانہ سٹی کے اے ایس آئی کو لڑکی کو دارالامان کی بجائے والد کے حوالے کرنے پر ملازمت سے فارغ کردیا گیا ہے، جب کہ تھانے کے دیگر افسران کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔
ڈی پی او بھکر کے مطابق ایک لڑکی نے تھانہ سٹی میں آکر دارالامان جانے کی درخواست کی تھی، تاہم اے ایس آئی ابرار حسین نے لڑکی کو علاقہ مجسڑیٹ کے روبرو پیش کرکے لڑکی کی مرضی معلوم نہیں کی، بلکہ اسے اس کی مرضی کے بغیر والدین کو بلا کر ان کے حوالے دیا، جس پر اے ایس آئی کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا اور لاپرواہی پر سماعت کے بعد ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے، چھوٹا تھانیدار ڈسمس فرام سروس، 13 پولیس افسران و اہلکاران کو سنشور، 9 کو وارننگ اور انسپکڑ کی 1 سال سروس ضبط کرلی گئی ہے۔ ڈی پی او نے کہا کہ کارکردگی پر شاباش اور فرض سے عدم دلچسپی پر سزا کا عمل جاری رہے گا۔
لڑکی کو دارالامان کی بجائے والد کے حوالے کرنے پر اے ایس آئی کو برطرف کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھکر کے تھانہ سٹی کے اے ایس آئی کو لڑکی کو دارالامان کی بجائے والد کے حوالے کرنے پر ملازمت سے فارغ کردیا گیا ہے، جب کہ تھانے کے دیگر افسران کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔
ڈی پی او بھکر کے مطابق ایک لڑکی نے تھانہ سٹی میں آکر دارالامان جانے کی درخواست کی تھی، تاہم اے ایس آئی ابرار حسین نے لڑکی کو علاقہ مجسڑیٹ کے روبرو پیش کرکے لڑکی کی مرضی معلوم نہیں کی، بلکہ اسے اس کی مرضی کے بغیر والدین کو بلا کر ان کے حوالے دیا، جس پر اے ایس آئی کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا اور لاپرواہی پر سماعت کے بعد ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے، چھوٹا تھانیدار ڈسمس فرام سروس، 13 پولیس افسران و اہلکاران کو سنشور، 9 کو وارننگ اور انسپکڑ کی 1 سال سروس ضبط کرلی گئی ہے۔ ڈی پی او نے کہا کہ کارکردگی پر شاباش اور فرض سے عدم دلچسپی پر سزا کا عمل جاری رہے گا۔