متحدہ کے کارکن کی ہلاکت پولیس اور رینجرز کیخلاف مقدمہ درج کرنیکی درخواست پر جواب طلب

افضل کو 18مئی کو گرفتار کرکےاسلحےکاجھوٹامقدمہ درج کیاگیا،تشدد کانشانہ بنا کر زخمی حالت میں موچکو پولیس کے حوالے کردیا


Staff Reporter February 14, 2014
افضل کو 18مئی کو گرفتار کرکے اسلحے کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی حالت میں موچکو پولیس کے حوالے کردیا، درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس غلام سرور کورائی کی سربراہی میں2رکنی بینچ نے مبینہ طور پردوران حراست تشدد سے ہلاک ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن افضل واحد کے قتل کا مقدمہ رینجرز اور پولیس کے خلاف درج کرنے سے متعلق درخواست پر صوبائی حکام سے جواب طلب کرلیا۔

مقتول کے بھائی افضل بیگ نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزار کا بھائی ریلوے کالونی کا رہائشی ہے 18مئی2013کو نماز کی ادائیگی کیلیے گھر سے نکلا تو اسے قانون نافذ کرنیوالے ادارے کے اہلکار گرفتار کرکے لے گئے اور تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی حالت میں موچکو پولیس کے حوالے کردیا،بھائی کیخلاف غیرقانونی اسلحہ کاجھوٹا مقدمہ درج کیا گیااور 21مئی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت کے حکم کے باوجود اسے مناسب طبی امداد نہیں دی گئی جس کی وجہ سے وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست گزار کے بھائی کے قتل کا مقدمہ رینجرز اور پولیس کیخلاف درج کیا جائے اورمقتول کے اہل خانہ کو معاوضہ ادا کیا جائے، عدالت نے 6مارچ کیلیے سماعت ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں