
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جرمن صدر نے کہا کہ اس قسم کی باتیں قانون اور اور جمہوری حکومتی اداروں کے بےاحترامی کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کورونا لاک ڈاؤن کی مخالفت کرنے والے کارکنان کی جانب سے ایسی باتیں ہم سب پر ایک حملہ ہے۔
تاہم صدر نے اعتراف کیا کہ کورونا ویکسین لازمی قرار دیے جانے کے فیصلے پر کھڑے ہوئے تنازع کو سلجھانے کیلئے بات چیت کا آغاز کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ عوامی مسائل سے متعلق اس قسم کے اہم سوالات پر رائے عامہ جاننے کیلئے عوامی سطح پر بحث و مباحثے کا آغاز کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا ویکسین کو لازمی قرار دیے جانے کا فیصلہ دیگر قانونی امور سے مختلف ہے۔ اس کا حل جرمن حکومت اور پارلیمنٹ کو مل کر نکالنا ہوگا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔