اتر پردیش میں بچوں کی اموات کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی
بلند ترین بچوں کی شرح اموات کی حامل 10 بھارتی ریاستوں کا افغانستان اور شمالی و جنوبی افریقہ سے موازنہ کیا گیا ہے
ورلڈ بینک اور نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش میں ہر 1000 بچوں میں سے 60 بچے 5 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی فوت ہوجاتے ہیں۔
جبکہ پورے ملک میں ہر 1000 میں سے 42 بچے اپنی 5ویں سالگرہ سے پہلے ہی انتقال کرجاتے ہیں۔ بھارت کی وہ ریاست جس میں بچوں کی اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے اس میں بہار، چھتیس گڑھ اور اتر پردیش سرِفہرست ہیں جبکہ پدوچیری اور گوا میں سب سے کم اموات کی شرح ریکارڈ کی گئی۔
ورلڈ بینک کے مطابق بچوں کی بلند ترین شرح اموات کی حامل 10 بھارتی ریاستوں کا افغانستان اور شمالی و جنوبی افریقہ سے موازنہ کیا گیا ہے۔ افریقہ میں بالخصوص وہ ممالک شامل ہیں جن میں طویل عرصے سے فسادات جاری ہیں۔
بھارت کی 34 میں سے 16 ریاستوں اور یونیئنوں میں اموات کا ریکارڈ لیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب 194 ممالک میں سے 27 ممالک میں بچوں کی اموات شرح بھارت سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے جس میں افغانستان بھی شامل ہے۔
جبکہ پورے ملک میں ہر 1000 میں سے 42 بچے اپنی 5ویں سالگرہ سے پہلے ہی انتقال کرجاتے ہیں۔ بھارت کی وہ ریاست جس میں بچوں کی اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے اس میں بہار، چھتیس گڑھ اور اتر پردیش سرِفہرست ہیں جبکہ پدوچیری اور گوا میں سب سے کم اموات کی شرح ریکارڈ کی گئی۔
ورلڈ بینک کے مطابق بچوں کی بلند ترین شرح اموات کی حامل 10 بھارتی ریاستوں کا افغانستان اور شمالی و جنوبی افریقہ سے موازنہ کیا گیا ہے۔ افریقہ میں بالخصوص وہ ممالک شامل ہیں جن میں طویل عرصے سے فسادات جاری ہیں۔
بھارت کی 34 میں سے 16 ریاستوں اور یونیئنوں میں اموات کا ریکارڈ لیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب 194 ممالک میں سے 27 ممالک میں بچوں کی اموات شرح بھارت سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے جس میں افغانستان بھی شامل ہے۔