شام حلب میں فضائی حملے 51 افراد ہلاک جنیوا مذاکرات میں ڈیڈ لاک کیمیائی ہتھیار لینے امریکی بحری جہاز اس?
بشار الاسد کے وفد اور اپوزیشن میں گزشتہ روز کوئی بات نہ ہوسکی،سوشل میڈیا پر شام میں تباہی کی نئی وڈیو جاری کردی گئی
شام کے شہر حلب میں سرکاری فوج کے تازہ فضائی حملوں میں13باغیوں سمیت 51 افراد ہلاک ہوگئے، حکومتی فورسز کے بیرل بم حملوں سے شہر تباہی کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔
سوشل میڈیا پر شام میں تباہی کی نئی وڈیو بھی جاری کردی گئی، درعا اور دمشق میں بمباری سے عمارتیں زمیں بوس ہوگئیں،علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت منہدم عمارتوں کے ملبے تلے پھنسے ہوئے لوگوں کو نکال رہے ہیں جبکہ ملبے تلے مزید افراد کی لاشیں موجود ہیں۔ جنیوا میں شام سے متعلق جاری امن مذاکرات کے حوالے سے ڈیڈلاک پر اقوام متحدہ کے ثالث لخدار براہیمی نے جمعرات کو روس اور امریکا کے سفارتکاروں سے ملاقات کی ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ گینیدے گیٹی لوف، امریکی امور خارجہ کے انڈر سیکریٹری وینڈی شرمان جب اقوام متحدہ پہنچے تو کافی پریشان دکھائی دے رہے تھے جبکہ بشار الاسد کے وفد اور اپوزیشن میں گزشتہ روز کوئی بات نہ ہوسکی۔ ادھر شام کے کیمیائی ہتھیار لینے کیلیے امریکی بحری جہاز ''ایم وی کیپ رے'' اسپین کے نیول بیس روٹا پہنچ گیا اور اب اس انتظار میں ہے شام کے حکام کیمیائی ہتھیار اس کے حوالے کریں تاکہ انھیں سمندر میں تلف کیا جاسکے۔ امریکی حکام کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے شامی ہتھیار حوالے کیے جانے پر یہ جہاز پھر اٹلی کی بندرگاہ پر جائے گا جہاں پر ہتھیار لوڈ کیے جائیں گے۔
سوشل میڈیا پر شام میں تباہی کی نئی وڈیو بھی جاری کردی گئی، درعا اور دمشق میں بمباری سے عمارتیں زمیں بوس ہوگئیں،علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت منہدم عمارتوں کے ملبے تلے پھنسے ہوئے لوگوں کو نکال رہے ہیں جبکہ ملبے تلے مزید افراد کی لاشیں موجود ہیں۔ جنیوا میں شام سے متعلق جاری امن مذاکرات کے حوالے سے ڈیڈلاک پر اقوام متحدہ کے ثالث لخدار براہیمی نے جمعرات کو روس اور امریکا کے سفارتکاروں سے ملاقات کی ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ گینیدے گیٹی لوف، امریکی امور خارجہ کے انڈر سیکریٹری وینڈی شرمان جب اقوام متحدہ پہنچے تو کافی پریشان دکھائی دے رہے تھے جبکہ بشار الاسد کے وفد اور اپوزیشن میں گزشتہ روز کوئی بات نہ ہوسکی۔ ادھر شام کے کیمیائی ہتھیار لینے کیلیے امریکی بحری جہاز ''ایم وی کیپ رے'' اسپین کے نیول بیس روٹا پہنچ گیا اور اب اس انتظار میں ہے شام کے حکام کیمیائی ہتھیار اس کے حوالے کریں تاکہ انھیں سمندر میں تلف کیا جاسکے۔ امریکی حکام کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے شامی ہتھیار حوالے کیے جانے پر یہ جہاز پھر اٹلی کی بندرگاہ پر جائے گا جہاں پر ہتھیار لوڈ کیے جائیں گے۔