حکومت کی منظوری کے بغیر پنکھوں کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ

ناقص میٹریل کے استعمال کے باعث پنکھے زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں


ویب ڈیسک January 14, 2022
وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مطابق ملک میں اس وقت 10 کروڑ پنکھے زیر استعمال ہیں—فائل فوٹو

وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں کا ایس آر او جاری کردیا جس کے بعد حکومتی منظوری کے بغیر پنکھوں کی فروخت پر پابندی ہوگی۔

وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری ایس آر او کے مطابق رواں سال صرف حکومت سے منظور شدہ پنکھے فروخت ہوں گے۔

ایس آر او میں اس امر کا اظہار کیا گیا کہ آئندہ سیزن میں صرف وزارت سائنس کے منظور شدہ پنکھے بیچے جاسکیں گے جس کی وجہ سے دو عدد غازی بروتھا ڈیمز کے برابر بجلی بچت ہوگی۔

مزیدپڑھیں: حکومت نے بجلی 4 روپے 30 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی

وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مطابق ملک میں اس وقت 10 کروڑ پنکھے زیر استعمال ہیں اور ناقص میٹریل کے استعمال کے باعث پنکھے زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معیاری پنکھوں کے استعمال سے 3400 میگاواٹ بجلی بچائی جاسکتی ہے اور کم بجلی خرچ کرنیوالے پنکھوں کے استعمال سے بجلی کے بل میں بھی کمی آئے گی۔

وزارت کے مطابق بچت ہونیوالی بجلی کو انڈسٹری و دیگر شعبوں میں استعمال کیا جاسکے گا جبکہ ایس آر او جون 2022 سے نافذ العمل ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں