سی پیک منصوبے کا قرض ای سی سی کی طرز کا ہے خالد منصور
ای سی سی قرض نظام کے تحت قرض جاری کرنے والے سے مشینری لینے کی شرط ہوتی ہے، معاون خصوصی وزیر اعظم
ABBOTTABAD:
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کا قرض ای سی سی کی طرز کا ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں سی پیک منصوبے سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے سے متعلق متضاد قیاس آرائیاں ہوتی رہی ہیں جب کہ اس منصوبے کا قرض ای سی سی کی طرز کا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ای سی سی قرض نظام کے تحت قرض جاری کرنے والے سے مشینری لینے کی شرط ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ بجلی کی قلت ملکی پیداوار 3 سے 3.5 فیصد متاثر کررہی ہے، سال 2013 میں بجلی کے بحران جب عروج پر تھا، اس وقت 16 سے 17ہزار میگا واٹ بجلی کی قلت تو اس پر قابو پانے کے لیے چین سے معاونت حاصل کی گئی، چین نے پاکستان کی بات سنی اور ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی،چین نے بدلے میں اپنے قدیم سلک روڈ کو استوار کرنے میں پاکستان سے تعاون طلب کیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کا پہلا فیز 2020 میں کامیابی سے مکمل ہوا اور اب ہم اس وقت دوسرے فیز میں ہیں جس کا دورانیہ 2025 تک ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کا قرض ای سی سی کی طرز کا ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں سی پیک منصوبے سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے سے متعلق متضاد قیاس آرائیاں ہوتی رہی ہیں جب کہ اس منصوبے کا قرض ای سی سی کی طرز کا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ای سی سی قرض نظام کے تحت قرض جاری کرنے والے سے مشینری لینے کی شرط ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ بجلی کی قلت ملکی پیداوار 3 سے 3.5 فیصد متاثر کررہی ہے، سال 2013 میں بجلی کے بحران جب عروج پر تھا، اس وقت 16 سے 17ہزار میگا واٹ بجلی کی قلت تو اس پر قابو پانے کے لیے چین سے معاونت حاصل کی گئی، چین نے پاکستان کی بات سنی اور ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی،چین نے بدلے میں اپنے قدیم سلک روڈ کو استوار کرنے میں پاکستان سے تعاون طلب کیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کا پہلا فیز 2020 میں کامیابی سے مکمل ہوا اور اب ہم اس وقت دوسرے فیز میں ہیں جس کا دورانیہ 2025 تک ہے۔