ایم کیو ایم نے کارکن محمد عادل کے ماورائےعدالت قتل کیخلاف بھی درخواست دائر کردی
محمد عادل کےقتل میں ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات اور دیگرذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے عہدوں سے فارغ کیا جائے، درخواست
ایم کیو ایم نے کارکن سلمان کے بعد محمد عادل کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف بھی سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی۔
ایم کیو ایم کی جانب سے کارکن محمد عادل کے قتل کے خلاف درخواست سینیٹر نسرین جلیل نے دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے 45 سے زائد کارکنوں کو غیرقانونی طور پر گرفتار کیا گیا اور 11 کا ماورائے عدالت قتل کیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کا یہ اقدام بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے محمد عادل کے قتل میں ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات اور دیگرذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے عہدوں سے فارغ کیا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکن سلمان کے ماورائے عدالت کے قتل کے خلاف بھی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے 19 فروری کو تمام فریقین سے جواب طلب کررکھا ہے۔
ایم کیو ایم کی جانب سے کارکن محمد عادل کے قتل کے خلاف درخواست سینیٹر نسرین جلیل نے دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے 45 سے زائد کارکنوں کو غیرقانونی طور پر گرفتار کیا گیا اور 11 کا ماورائے عدالت قتل کیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کا یہ اقدام بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے محمد عادل کے قتل میں ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات اور دیگرذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے عہدوں سے فارغ کیا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکن سلمان کے ماورائے عدالت کے قتل کے خلاف بھی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے 19 فروری کو تمام فریقین سے جواب طلب کررکھا ہے۔