ماہ نومبر میںREER انڈیکس بڑھ کر985 ہوگیا

اکتوبر میں ریئل ایفیکٹیو ایکسچینج ریٹ انڈیکس 96.4 تھا، اسٹیٹ بینک ٹویٹ

100 سے کمREER انڈیکس پاکستان جیسے ممالک کیلیے بہتر ہوتاہے، ماہراقتصادیات۔ فوٹو: سوشل میڈیا

لاہور:
اکتوبر 2021کے مقابلے میں نومبر2021ء میں روپے کی قدر پاکستان کے عالمی تجارتی شراکت داروں کی کرنسیوں کے مقابلے میں قدرے بہتر رہی، اسے ریئل ایفیکٹیو ایکسچینج ریٹ ( REER ) کہا جاتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے ٹویٹر ہینڈل پر گزشتہ روز کیے گئے ٹویٹ کے مطابق نومبر میں REER انڈیکس 98.5 ریکارڈ کیاگیا جو اکتوبر میں 96.4 تھا، اس سلسلے میں ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب لمیٹڈ کی ماہر اقتصادیات ثنا توفیق نے کہا کہREER انڈیکس اگر 100کے لگ بھگ ہو تو اسے فیئر ویلیو پر سمجھا جاتا ہے۔


100 سے کمREER انڈیکس پاکستان جیسے ممالک کے لیے بہتر ہوتا ہے جن کا کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارہ بہت زیادہ بڑھ چکا ہوتا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سبب بنتا ہے۔

ثنا توفیق کا کہنا تھا کہ کسی قدر کم REER انڈیکس برآمدکنندگان کیلیے لاگت میں کمی کی وجہ بنتا ہے جو اس وقت کی ضرورت ہے۔ تاہم دوسری جانب REER انڈیکس میں کمی سے درآمدات بھی مہنگی ہوجاتی ہیں۔ نومبر میں REER انڈیکس میں ہونے والی ریکوری سے برآمدات کی مسابقت کی صلاحیت برقرار ہے تاہم درآمدات مہنگی ہوگئی ہیں۔

 
Load Next Story