طالبان اپنے مسلمان اور پاکستانی بہن بھائیوں کو شہید کرنے سے باز رہیں رانا ثنااللہ

ریاست اداروں کو معاشرے میں جرم کا باعث بننے والوں کے خلاف کارروائی کرنے سے نہیں روک سکتی، وزیر قانون رانا ثنا اللہ

مولانا فضل الرحمان کو چاہئے کہ وہ مذاکرات کے لئے صرف دعائے خیر نہ کریں بلکہ مذاکراتی عمل میں شامل ہوں، رانا ثنا اللہ فوٹو؛ایکسپریس نیوز

پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے تمام لوگ مسلمان اور اکثریت پاکستانیوں کی ہے لہذا انہیں چاہئے وہ اپنے مسلمان اور پاکستانی بھائی بہنوں کو شہید کرنے سے باز رہیں۔


پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتےہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانی طالبان کے بھائی اور ہم وطن ہیں اگر مذاکرات میں جنگ بندی کے حوالے سے ابھی کچھ طے نہیں ہوا تو کم از کم انہیں چاہئے معصوم شہریوں کو نشانہ نہ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ کل کراچی میں پولیس کے 13 جوانوں کو شہید کیا گیا ان کے گھر میں جس طرح کہرام مچا ہوا ہے یہ انہتائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے سوال پر رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی جان اور مال کو تحفظ دے لہذا جو لوگ معاشرے میں جرم کا باعث بنتے ہیں حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے سے نہیں روک سکتی۔

مولانا فضل الرحمان سے متعلق رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ وہ درست کہتے ہیں قیام امن کے لئے طالبان کے تمام گروپس کو مذاکرات میں شامل کیا جائے تاکہ مذاکراتی عمل مکمل ہو لیکن مولانا فضل الرحمان کو بھی چاہئے کہ وہ مذاکرات کے لئے صرف دعائے خیر نہ کریں بلکہ خود بھی اس عمل میں شامل ہوں اور ایسے گروپ جس پر ان کا اثرورسوخ ہے انہیں مذاکرات کے دائرے میں لایا جائے۔
Load Next Story