طالبان نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث 2 ہزار 840 ارکان کو برطرف کردیا

ان افراد پر کرپشن، منشیات اسمگلنگ اور داعش سے روابط رکھنے کا الزام تھا

برطرف ارکان کرپشن اور منشیات اسمگلنگ میں ملوث تھے، فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
طالبان حکومت نے عوامی شکایات پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تقریباً 3 ہزار کے لگ بھگ اپنے ارکان کو برطرف کردیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے طالبان حکومت نے ایسے 2 ہزار 840 ارکان کو برطرف کردیا ہے جو اپنی غیر قانونی سرگرمیوں کے باعث امارت اسلامیہ کی بدنامی کا باعث بن رہے تھے۔

طالبان حکومت کے وزیر لطیف اللہ حکیمی نے عالمی میڈیا کو بتایا کہ عوامی شکایات اور دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے بعد ان ارکان کے خلاف شفاف جانچ پڑتال کی گئی۔


لطیف اللّٰہ حکیمی نے مزید بتایا کہ مکمل تحقیقات کے بعد 2 ہزار 480 ارکان کو برطرف کیا گیا یہ لوگ کرپشن، منشیات کی اسمگلنگ اور لوگوں کی نجی زندگیوں میں مداخلت کرنے میں ملوث تھے اور بعض داعش کے ساتھ بھی منسلک تھے۔

لطیف اللہ حکیمی نے مزید بتایا کہ یہ افراد اپنی غیر قانونی سرگرمیوں کے باعث اماراتِ اسلامی کی بدنامی کا باعث بن رہے تھے۔ تنظیم میں تطہیر کا عمل جارہے گا تاکہ مستقبل میں ایک شفاف عوام دوست پولیس اور فوج بنائی جاسکے۔

 
Load Next Story