طالبان امن کےمنافی کارروائیاں بند کریں کراچی جیسے واقعات سے مذاکرات مشکل ہوں گے حکومتی کمیٹی
مذاکرات کے دوران حکومت کوئی ایسی کارروائی نہ کرے جس سے اشتعال پھیلے، طالبان کمیٹی
طالبان سے مذاکرات کے لئے حکومتی کمیٹی نے کالعدم تحریک طالبان سے امن کے منافی کارروائیاں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے حکومتی اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد ہوا جس میں حکومتی کمیٹی کے چاروں ارکان جب کہ طالبان کمیٹی کی طرف سے مولانا سمیع الحق، پروفیسر ابراہیم اور کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شریک ہوئے۔ حکومت اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان اجلاس کے مشترکہ اعلامئے میں دونوں کمیٹیوں نے امن منافی کارروائیوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے واقعات سے امن کی کوششوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
اجلاس کے دوران حکومتی کمیٹی نے کراچی میں گزشتہ روز پولیس اہلکاروں کی بس پر حملے کا حوالے دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ اس قسم کے واقعات سے امن مذاکرات جاری رکھنا مشکل ہوجائے گا لہذا طالبان سے فوری طور پر واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا جائے کہ ہر قسم کی امن منافی کارروائی بغیر کسی تاخیر کے بند کی جائیں۔
دوسری جانب طالبان کی کمیٹی نے حکومتی مطالبے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو بھی ایسی کوئی کارروائی نہ کرنے کا واضح اعلان کرنا چاہئے جس سے اشتعال انگیزی پھیلے، پائیدار امن کے لئے کسی بھی طرف سے طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں پولیس اہلکاروں کی بس پر حملے کے نتیجے میں 13 اہلکار جاں بحق جب کہ پولیس اہلکاروں سمیت 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ کالعدم تحریک طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ان کے ساتھیوں کو قتل کرنے کا بدلہ ہے اور اس طرح کے حملے اس وقت جاری رہیں گے جب تک جنگ بندی کا اعلان نہیں کیا جاتا۔
ایکسپریس نیوز کے حکومتی اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد ہوا جس میں حکومتی کمیٹی کے چاروں ارکان جب کہ طالبان کمیٹی کی طرف سے مولانا سمیع الحق، پروفیسر ابراہیم اور کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شریک ہوئے۔ حکومت اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان اجلاس کے مشترکہ اعلامئے میں دونوں کمیٹیوں نے امن منافی کارروائیوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے واقعات سے امن کی کوششوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
اجلاس کے دوران حکومتی کمیٹی نے کراچی میں گزشتہ روز پولیس اہلکاروں کی بس پر حملے کا حوالے دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ اس قسم کے واقعات سے امن مذاکرات جاری رکھنا مشکل ہوجائے گا لہذا طالبان سے فوری طور پر واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا جائے کہ ہر قسم کی امن منافی کارروائی بغیر کسی تاخیر کے بند کی جائیں۔
دوسری جانب طالبان کی کمیٹی نے حکومتی مطالبے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو بھی ایسی کوئی کارروائی نہ کرنے کا واضح اعلان کرنا چاہئے جس سے اشتعال انگیزی پھیلے، پائیدار امن کے لئے کسی بھی طرف سے طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں پولیس اہلکاروں کی بس پر حملے کے نتیجے میں 13 اہلکار جاں بحق جب کہ پولیس اہلکاروں سمیت 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ کالعدم تحریک طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ان کے ساتھیوں کو قتل کرنے کا بدلہ ہے اور اس طرح کے حملے اس وقت جاری رہیں گے جب تک جنگ بندی کا اعلان نہیں کیا جاتا۔