حکومت کا برطانیہ کے ساتھ مجرموں کی واپسی کا معاہدہ کرنے کا فیصلہ
معاہدے سے پاکستان اور برطانیہ اپنے سزا یافتہ مجرمان کو ایک دوسرے کے ممالک واپس بھیج سکیں گے
ISLAMABAD:
وفاقی کابینہ کی تشکیل دی گئی خصوصی وزارتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے ساتھ مجرمان کی واپسی کے معاہدے کو بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان کی واپسی کے معاہدے سے متعلق وفاقی کابینہ کی تشکیل دی گئی خصوصی وزارتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے خصوصی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی، اور اس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری، مشیر برائے داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر، سیکرٹری وزارت قانون اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان واپسی معاہدے سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے، کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ برطانیہ کے ساتھ مجرمان کی واپسی کے معاہدے کو بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیا جائے گا، معاہدے کو وفاقی کابینہ میں لے جانے سے پہلے برطانیہ سے مزید مشاورت کی جائے گی، برطانیہ سے مشاورت کے بعد معاہدے کو وفاقی کابینہ سے حتمی منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔
معاہدے سے پاکستان اور برطانیہ اپنے سزا یافتہ مجرمان کو ایک دوسرے کے ممالک واپس بھیج سکیں گے، معاہدے سے صرف ایسے شہریوں کو واپس لانے کی اجازت ہوگی جن کو متعلقہ عدالتیں سزائیں سنا چکی ہیں۔ واضح رہے کہ مجرمان کی واپسی معاہدے سےمتعلق مذاکرات کا پہلا راؤنڈ اکتوبر 2019 میں منعقد ہوا تھا۔
وفاقی کابینہ کی تشکیل دی گئی خصوصی وزارتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے ساتھ مجرمان کی واپسی کے معاہدے کو بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان کی واپسی کے معاہدے سے متعلق وفاقی کابینہ کی تشکیل دی گئی خصوصی وزارتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے خصوصی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی، اور اس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری، مشیر برائے داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر، سیکرٹری وزارت قانون اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان واپسی معاہدے سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے، کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ برطانیہ کے ساتھ مجرمان کی واپسی کے معاہدے کو بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیا جائے گا، معاہدے کو وفاقی کابینہ میں لے جانے سے پہلے برطانیہ سے مزید مشاورت کی جائے گی، برطانیہ سے مشاورت کے بعد معاہدے کو وفاقی کابینہ سے حتمی منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔
معاہدے سے پاکستان اور برطانیہ اپنے سزا یافتہ مجرمان کو ایک دوسرے کے ممالک واپس بھیج سکیں گے، معاہدے سے صرف ایسے شہریوں کو واپس لانے کی اجازت ہوگی جن کو متعلقہ عدالتیں سزائیں سنا چکی ہیں۔ واضح رہے کہ مجرمان کی واپسی معاہدے سےمتعلق مذاکرات کا پہلا راؤنڈ اکتوبر 2019 میں منعقد ہوا تھا۔