نئی دلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کابینہ سمیت مستعفیٰ ہوگئے
کرپشن کے خلاف بل کو کانگریس اور بے جی پی کے ارکان نے پیش ہونے ہی نہیں دیا جس پر احتجاجاً اروند کیجریوال نے استعفیٰ دیا
بھارت میں کرپشن جیت گئی اور عام آدمی ہار گیا، اس کی تازہ مثال نئی دلی کی اسمبلی میں اس وقت سامنے آئی جب عام آدمی پارٹی نے کرپشن کے خلاف بل پیش کرنا چاہا جس کی کانگریس اور بی جے پی کے ارکان نے شدید مخالفت کی جس پر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستی اسمبلی کے اجلاس میں عام آدمی پارٹی کے اراکین نے کرپشن کے خلاف کئی سال سے پس پشت ڈالے جانے والے ''جن لوک پال'' بل پیش کرنے کی کوشش کی تاہم اسی دوران بھارت کی حکمران جماعت کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے اس کی شدید مخالفت شروع کردی اور اسمبلی ہال شور شرابے سے گونج اٹھا، اس شور شرابے کے دوران ہی اروند کیجریوال نے اجلاس میں اظہار خیال کرنے کی کوشش کی تاہم اپوزیشن اراکین نے اس میں خلل ڈالتے ہوئے ان پر قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگادیا۔
اسمبلی کے اجلاس کے بعد اروند کیجریوال نے فوری طور پر کابینہ کا اجلاس طلب کیا جس میں انہوں نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا، استعفے کے بعد پارٹی ہیڈ کوارٹر کے باہر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ابتدا سے ہی کرپشن کی مخالفت کی اور آج ان کا استعفیٰ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے کیونکہ وہ ملک سے کرپشن اور کرپٹ لوگوں کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی گزشتہ کئی سالوں سے پس پردہ عوام کو لوٹتے چلے آرہے ہیں جس کا کھلا ثبوت آج انہوں نے اسمبلی اجلاس میں کرپشن کے خلاف بل کی مخالفت کرکے دیا۔ اروند کیجریوال نے نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ریاستی حکومت کو کچھ نہیں سمجھتی لیکن اب اسے ریاستی حکومت کی طاقت کا اندازہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اروند کیجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی نئی دلی کی ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے بعد دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آئی تھی جس کے بعد کانگریس کی حمایت سے اروند کیجریوال ریاست کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے،عام آدمی پارٹی نے اقتدار میں آتے ہی عوامی بھلائی اور کرپشن کے خلاف اقدامات اٹھانا شروع کردیئے جس پر کیجریوال کو شدید مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا اور آج ریاستی اسمبلی میں کرپشن کے خلاف بل پیش نہ کرنے دینے پر انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، یوں وہ صرف 49 دن تک نئی دلی کے وزیر اعلیٰ رہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستی اسمبلی کے اجلاس میں عام آدمی پارٹی کے اراکین نے کرپشن کے خلاف کئی سال سے پس پشت ڈالے جانے والے ''جن لوک پال'' بل پیش کرنے کی کوشش کی تاہم اسی دوران بھارت کی حکمران جماعت کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے اس کی شدید مخالفت شروع کردی اور اسمبلی ہال شور شرابے سے گونج اٹھا، اس شور شرابے کے دوران ہی اروند کیجریوال نے اجلاس میں اظہار خیال کرنے کی کوشش کی تاہم اپوزیشن اراکین نے اس میں خلل ڈالتے ہوئے ان پر قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگادیا۔
اسمبلی کے اجلاس کے بعد اروند کیجریوال نے فوری طور پر کابینہ کا اجلاس طلب کیا جس میں انہوں نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا، استعفے کے بعد پارٹی ہیڈ کوارٹر کے باہر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ابتدا سے ہی کرپشن کی مخالفت کی اور آج ان کا استعفیٰ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے کیونکہ وہ ملک سے کرپشن اور کرپٹ لوگوں کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی گزشتہ کئی سالوں سے پس پردہ عوام کو لوٹتے چلے آرہے ہیں جس کا کھلا ثبوت آج انہوں نے اسمبلی اجلاس میں کرپشن کے خلاف بل کی مخالفت کرکے دیا۔ اروند کیجریوال نے نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ریاستی حکومت کو کچھ نہیں سمجھتی لیکن اب اسے ریاستی حکومت کی طاقت کا اندازہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اروند کیجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی نئی دلی کی ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے بعد دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آئی تھی جس کے بعد کانگریس کی حمایت سے اروند کیجریوال ریاست کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے،عام آدمی پارٹی نے اقتدار میں آتے ہی عوامی بھلائی اور کرپشن کے خلاف اقدامات اٹھانا شروع کردیئے جس پر کیجریوال کو شدید مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا اور آج ریاستی اسمبلی میں کرپشن کے خلاف بل پیش نہ کرنے دینے پر انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، یوں وہ صرف 49 دن تک نئی دلی کے وزیر اعلیٰ رہے۔