پاکستان کے معروف مصنف منو بھائی کو بچھڑے 4 برس بیت گئے
حکومت پاکستان کی طرف سے 2007 میں انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا
OTTAWA:
معروف ڈرامہ نویس،مصنف،شاعر اور کالم نویس منو بھائی کو اپنے مداحوں سے بچھڑے چار برس بیت گئے۔
منو بھائی نے بہت سے ڈرامے لکھے لیکن سونا چاندی ڈرامے نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ ادبی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے 2007 میں انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
منوبھائی کا اصل نام منیر احمد قریشی تھا. وہ 1933ء میں وزیر آباد میں پیدا ہوئے، گریجوایشن گورنمنٹ کالج اٹک سے کی. انہوں نے صحافت اورادب میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ وہ ادب شناسوں اور درد دل رکھنے والوں میں انتہائی مقبول تھے۔ معاشرتی رویوں پر گہری نگاہ رکھنے والے منو بھائی نے 1982ء میں پی ٹی وی کے لیے ڈرامہ سونا چاندی لکھا جو بے حد مقبول ہوا۔
ان کے دیگر ڈراموں میں دشت، جھوک سیال ، آشیانہ اور عجائب گھر شامل ہیں۔ کالم نویسی کی طرح اپنے ڈراموں میں بھی انہوں نے ورکنگ کلاس کے لوگوں کی زندگی اور مسائل پیش کیے۔ منو بھائی طویل علالت کے بعد 19 جنوری 2018ء کو 85 برس کی عمر میں لاہور میں انتقال کر گئے لیکن ان کے بے باک لہجے اورتحریروں کی بازگشت آج بھی سنائی دیتی ہے۔