کراچی اسٹاک مارکیٹ فروخت پر دباؤ برقرار انڈیکس 26 ہزار500 کی حد بھی گنوا بیٹھا

بدامنی سے پریشان سرمایہ کاروں کاطویل مدتی سرمایہ کاری کرنے سے گریز، انڈیکس 147پوائنٹس گھٹ کر26 ہزار394 ہوگیا


Business Reporter February 15, 2014
بیشترکمپنیوں کی قیمتیں گرگئیں،سرمایہ کاروں کو23 ارب 52 کروڑ روپے کا نقصان۔ فوٹو : آن لائن/فائل

حکومت طالبان جاری مذاکرات کے باوجود امن مخالف سرگرمیاں بڑھنے، شہرمیں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پرسرمایہ کاروں کے تحفظات اور بڑے حجم کی 2کمپنیوں کے توقعات سے کم مالیاتی نتائج جیسے عوامل کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں پر اثرانداز رہے اور مارکیٹ میں غیریقینی تاثر کی وجہ سے اتارچڑھائو کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی26500 کی نفسیاتی حد بھی گرگئی۔

مندی کے باعث 71.42 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے23 ارب 52 کروڑ50 لاکھ46 ہزار898 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ غیریقینی صورتحال کے باوجود مارکیٹ میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے شیئرز میں لین دین ہوا کیونکہ سرمایہ کار نجکاری کے عمل میں تاخیر اور زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں خطرناک حد تک کمی کے حوالے سے بھی مضطرب ہیں جس کی وجہ سے وہ مارکیٹ میں کھل کر طویل مدتی سرمایہ کاری سے گریز کر رہے ہیں، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں اور بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے مجموعی طور پر54 لاکھ 1ہزار663 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری سے ایک موقع پر75.74 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے7 لاکھ55 ہزار93 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے7 لاکھ67 ہزار565 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے1 لاکھ73 ہزار217 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے32 لاکھ49 ہزار65 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے4 لاکھ56 ہزار722 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے مندی کے اثرات غالب کیے جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس147.13 پوائنٹس کی کمی سے26394.13 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 90.79 پوائنٹس کی کمی سے 19104.81 اور کے ایم آئی30 انڈیکس319.19 پوائنٹس کی کمی سے 43496.31 ہوگیا۔

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 26.65فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 20 کروڑ25 لاکھ 46 ہزار970 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار385 کمپنیوں کے حصص پر مشتمل رہا جن میں90 کے بھائو میں اضافہ، 275 کے داموں میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھائو 368.41 روپے بڑھ کر 7736.69 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھائو 45 روپے بڑھ کر9945 روپے ہوگئے جبکہ سیمینس پاکستان کے بھائو67.09 روپے کم ہوکر1274.88 اور وائتھ پاکستان کے بھائو66.50 روپے کم ہو کر 4812.50 روپے ہوگئے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔