وزرا کو اپنے ووٹروں کی کوئی فکر نہیں رہنما پی ٹی آئی نورعالم

اگلی صفوں میں بیٹھے مافیاز، ان کے شراکت داروں اور وفاداروں کو قابو میں کرنے کی ضرورت ہے، نور عالم خان


ویب ڈیسک January 19, 2022
اگلی صفوں میں بیٹھے مافیاز، ان کے شراکت داروں اور وفاداروں کو قابو میں کرنے کی ضرورت ہے، نور عالم خان۔ فوٹو:فائل

پی ٹی آئی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی نورعالم خان کا کہنا ہے کہ وزرا کو جنہوں نے ووٹ دیا انہیں ان کی کوئی فکر نہیں اور وہ ہمیں غلام سمجھتے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں اپنی ہی حکومت کے وزرا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رکن قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے رہنما نورعالم خان کا کہنا تھا کہ تین سال سے پارلیمانی پارٹی اور پارلیمنٹ میں اپنی آواز بلند کر رہا ہوں، جن لوگوں نے انہیں ووٹ دیا انہیں ان کی کوئی فکر نہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ ہم غلام ہیں، اور اپنی آواز بلند نہیں کریں گے، لیکن وہ غلطی پر ہیں۔



نور عالم خان نے کہا کہ میں آج اور ہمیشہ احتساب اور اگلی تین قطاروں میں بیٹھنے والوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر اصرار کرتا رہوں گا، مافیاز، ان کے شراکت داروں اور وفاداروں کو قابو میں کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں منی بجٹ بل پیش کرنے سے پہلے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا، جب کہ اجلاس میں رکن اسمبلی نور عالم خان نے بھی سخت سوالات کیے اور کہا کہ کیا اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے سلامتی کے ادارے تو متاثر نہیں ہوں گے؟ کیا ہم سلامتی کے اداروں کے اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی آئی ایم ایف کو دیں گے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: نور عالم کو رہنماؤں پر تنقید پر پارٹی کا شوکاز نوٹس جاری

جس پر وزیراعظم نے جواب دیا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سلامتی اداروں کا تحفظ ہر صورت یقینی اور پہلی ترجیح ہے۔ نور عالم نے دوبارہ کہا کہ ہمیں حلقوں میں لوگ کہتے ہیں گیس بجلی پانی دیں، کیا منی بجٹ سے ہمیں گیس بجلی و پانی ملے گا۔

تحریک انصاف خیبرپختون خواہ کے صدر اور وزیردفاع پرویز خٹک نے نور عالم خان کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی امور بارے تحفظات پارٹی اجلاس میں پیش کیے جانے چاہئیے، عوامی فورم پارٹی بارے تحفظات ظاہر کرنے کی مناسب جگہ نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |