فوج سیکیورٹی صورتحال یقینی بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے چوہدری نثار

عسکری استعداد پرابہام نہیں ہونا چاہیے،فوجی آپریشن کی کامیابی کے40 فیصد امکانات کا حوالہ سیاق وسباق سے ہٹ کر ہے

فوج نے وزیرستان میں ٹارگٹڈ آپریشن اور سوات میں امن اور سیکیورٹی کی بحالی کے ذریعے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے. فوٹو: فائل

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ روز یہاں وزیراعلیٰ شہبازشریف سے ملاقات کی جس میں ملک خصوصاً پنجاب میں سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

ملاقات کے دوران طالبان کے ساتھ جاری مذاکرات کا عمل بھی زیربحث آیا۔ چوہدری نثار نے وزیراعلیٰ کو اس ضمن میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ بعض سیاسی رہنمائوں کی جانب سے فوجی آپریشن کے ذریعے کامیابی کے امکانات کے متعلق سیاسی بیانات کی وضاحت کرتے ہوئے چوہدری نثار نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ پاکستان کے کسی بھی حصے میں سیکیورٹی صورتحال یقینی بنانے کیلیے پاک فوج کی استعداد اور صلاحیتوں کے بارے میں کسی قسم کا ابہام نہیں ہونا چاہیئے۔ فوج نے بنوں کے واقعے کے پس منظر میں وزیرستان میں ٹارگٹڈ آپریشن اور سوات میں امن اور سیکیورٹی کی بحالی کے ذریعے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ فوجی آپریشن کی صورت میں کامیابی کے40فیصد امکانات کا حوالہ سیاق و سباق سے ہٹ کر ہے۔ حکومت مطلوبہ مقاصد کے حصول کیلیے مذاکرات کے عمل کو صحیح سمت میں آگے بڑھارہی ہے۔


انھوں نے کہا کہ افواج پاکستان ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال یقینی بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔اس موقع پر وزیراعلیٰ شہبازشریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج نے دفاع پاکستان کیلیے بیش بہا قربانیاں دیکر ایک نئی داستان رقم کی ہے۔ عوام اور حکومت کو مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد ہے۔ فوج کے مورال اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر اثرانداز ہونیوالے بیانات سے ہر صورت گریز کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ پاک فوج کو سیاسی پارٹیوں اور عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ ملاقات میں پنجاب میں پولیس اور سول فورسز کی استعداد کار میں اضافے کے حوالے سے بھی وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان تعاون اور رابطہ بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دریں اثناگزشتہ روز یہاں فیڈریشن آف انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر جیوٹسانہ سوری، صدر سارک چیمبر آف کامرس وکرم جیت سنگھ کی سربراہی میں وفد سے ملاقات میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو معاشی، تجارتی، صنعتی، زرعی اور اقتصادی میدان میں آگے بڑھنا ہے ۔ جنگوں نے دونوں ممالک کو تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہیں دیا بلکہ لوگوں کی مشکلات اور مصائب میں اضافہ ہوا۔ بھارتی ہائی کمشنر ڈاکٹر ٹی سی اے راگھوان نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ پنجاب میں سیاحت کی صنعت کے فروغ کے بڑے مواقع موجود ہیں۔ شہباز شریف نے لاہور میں بہترین انفراسٹرکچرفراہم کیا ہے اور میٹروبس جیسا منصوبہ بنا کر سب کو حیران کردیا ہے۔

اسکول ریفارمز روڈ میپ پروگرام کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس میں شہباز شریف نے سرکاری سکولوں میں رضاکارانہ طور پر لیا جانے والا فروغ تعلیم فنڈ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا فروغ انتہاپسندانہ رجحانات کے خاتمے کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت تعلیم کے فروغ کیلیے اربوں روپے صرف کررہی ہے۔ پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کی وائوچر اسکیم کے تحت اپریل 2014 تک 15 لاکھ بچوں کا اسکولوں میں داخلہ یقینی بنایا جائے۔ انھوں نے ہدایت کی کہ پانچویں اور آٹھویں جماعت کے امتحانات کو ڈیجیٹل کرنے کے پروگرام کا جائزہ لیا جائے ۔ برطانوی ماہر تعلیم سر مائیکل باربر اور ڈیفڈ کے عہدیدار رچرڈ منٹگمری نے کہا کہ ڈیفڈ پنجاب حکومت کے ساتھ توانائی، صحت اور امن وامان کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کیلیے تیارہے۔ شہباز شریف اور ان کی پوری ٹیم انتہائی محنت کے ساتھ تعلیم کی بہتری کیلیے اقدامات اٹھا رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے (ن)لیگ کے سابق ایم پی اے بادشاہ میر خان آفریدی کے انتقال پر بھی گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
Load Next Story