سندھ اسمبلی نئے ایٹمی پاور پلانٹس سے متعلق تحریک التوا خلاف ضابطہ قرار

سائنسدانوں کوممکنہ خطرات پر تشویش ہے، معاملے پر بحث کی جائے خالد احمد،یہ ایک نان ایشوہے، اسپیکردرانی کی رولنگ


Staff Reporter February 15, 2014
2 بل اتفاق رائے سے منظور،بلدیاتی ملازمین کوجلد تنخواہیں ادا کردی جائیں گی ، شرجیل میمن کی توجہ دلائونوٹس پریقین دہانی۔ فوٹو: فائل

سندھ اسمبلی میں جمعے کوکراچی کے علاقے ہاکس بے میں نئے نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تعمیر سے تابکاری کے خطرات سے متعلق تحریک التوا خلاف ضابطہ قراردے دی گئی۔

اسپیکرآغا سراج درانی نے اس تحریک التوا پراپنی رولنگ میں کہا کہ یہ ایک '' نان ایشو'' ہے ۔ یہ تحریک التوا متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان سید خالد احمد اورمحمد معین عامر پیرزادہ کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔ تحریک التوا میں کہا گیا کہ 3 ممتاز جوہری سائنسدانوں ڈاکٹر پرویزہود بھائی، ضیا میاں اور اے ایچ نیر نے '' نیو کلیئرکراچی '' کے عنوان سے ایک کالم لکھا ہے، جس میں انھوں نے ہاکس بے کراچی میں نئے نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تعمیر سے ممکنہ خطرات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ لہذا اسمبلی اس معاملے پربحث کرے ۔ سید خالد احمد نے کہا کہ نئے نیو کلیئر پاور پلانٹ سے تابکاری کے خطرات ہوسکتے ہیں ۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے تحریک التوا کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ تحریک قواعد کے مطابق نہیں ہے ۔

اگر کالم نگاروں کی رائے پراسمبلی کا بزنس معطل کرکے بحث کی جانے لگے تو یہ اچھی روایت نہیں ہے۔اسپیکر آغا سراج درانی نے تحریک التوا پر اپنی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ تحریک التوا کے ساتھ متعلقہ اتھارٹیز کی کوئی دستاویز منسلک نہیں کی گئی ہے۔ دریں اثنا سندھ کے وزیر بلدیات و اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ لوکل کونسلز میں تنخواہوں کا مسئلہ ہے ۔ وہاں ضرورت سے زیادہ بھرتیاں ہوئی ہیں لیکن حکومت مسئلہ جلد حل کر لے گی اور ملازمین کو تنخواہیں ادا کردی جائیں گی ۔ انھوں نے یہ یقین دہانی جمعے کوسندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی خاتون رکن ناہید بیگم کے توجہ دلاؤ نوٹس پر کرائی ۔ توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا کہ سکھر میونسپل کارپوریشن کے ڈھائی ہزار ملازمین کو 13 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں اور وہ سراپا احتجاج ہیں ۔مسئلہ مستقل بنیاد پرحل کیا جائے۔

فنکشنل لیگ کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے توجہ دلاؤ نوٹس پر سوال کیاکہ کیا پولیس مجرموں کے آگے یرغمال بنی ہوئی ہے ؟ اس پر وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ یہ کہنا ٹھیک نہیں ہے کہ پولیس مجرموں کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے ۔ پولیس والے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افرادسے لڑتے ہوئے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں ۔ان کی قربانیوں پر ہم انھیں سلام پیش کرتے ہیں ۔ ایم کیو ایم کے رکن محمد راشد خلجی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر سماجی بہبود و خصوصی تعلیم روبینہ سعادت قائمخانی نے کہا کہ صوبے کے تمام اسپیشل ایجوکیشن سینٹرز کی کارکردگی کومزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔

بعدازاں سندھ اسمبلی میں2 بلز اتفاق رائے سے منظور کرلیے گئے ۔ ان میں سے ایک '' دی رجسٹریشن ( سندھ ترمیمی ) بل 2013ء '' اور دوسرا '' سندھ لینڈ ریونیو (ترمیمی ) بل 2013ء '' شامل ہیں ۔ وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے ان بلز کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہیومن رائٹس کمیشن کیس میں سپریم کورٹ نے ریونیو ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کرنے کا حکم دیا تھا ۔ فاضل عدالت کمپیوٹرائزیشن کے عمل کی خود نگرانی کررہی ہے ۔ ان ترمیمی بلز سے کمپیوٹرائزڈ دستاویزات کو قانونی حیثیت حاصل ہو جائے گی۔ پہلے ان دستاویزات کی قانونی حیثیت نہیں تھی ۔ وزیر پارلیمانی امور نے اعلان کیا کہ سندھ کے ہر ضلع میں ''سروس سینٹرز '' قائم کیے جائیں گے ، جہاں لوگ اپنی پراپرٹی یا زمینوں کی کمپیوٹرائزڈ اور تصدیق شدہ دستاویزات منٹوں میں حاصل کر سکیں گے ۔ انھوں نے کہ کہا صوبے بھر میں 65 فیصد لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہوچکا ہے ۔ صوبے کے تقریباً 800 دیہہ کا ریکارڈ جل گیا تھا یا ضائع ہو گیا تھا، اس ریکارڈ کی تصدیق کا طریقہ کار بھی وضع کیا جا رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں