کامیابی آپ کے قدم چومے گی

اُصول جنہیں اپنا کر کامیابی سے ہمکنار ہوا جاسکتا ہے

اُصول جنہیں اپنا کر کامیابی سے ہمکنار ہوا جاسکتا ہے

BEIJING:
''زندگی زندہ دلی کا نام ہے''۔ یہ مقولہ تو آپ نے سن رکھا ہوگا۔ گو کہ اس میں کوئی شک نہیں کے زندگی میں اگر جوش ، جذبہ اور حرارت نہ ہو تو زندگی بے کار ہے مگر سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا زندہ دلی ہی کافی ہے! علماء اور ماہرین کے نزدیک جینے کی امنگ کے ساتھ زندگی کا کوئی مقصد بھی ضروری ہے۔

اور اگر مقصد ہی زندگی کی امنگ بن جائے تو کیا ہی بات ہے۔ اس روئے زمین پہ ایسی مثالیں کم ہی ملتی ہیں جن میں لوگوں نے کسی بڑے مقصد کے لئے زندگیاں گزاریں اور ایسے گزاریں کے وہ آنے والوں کے لئے مشعل راہ بن گئیں۔ تاریخ میں ایسے لوگوں کی مثالیں ملتی ہیں جن کے قدم کامیابی نے چومے اور وہ امر ہوگئے۔ جہاں قسمت ایک اہم کردار ادا کرنے والا عنصر ہے وہیں انسان کے اندر غیر معمولی کام انجام دینے کی جستجو کامیابی کے لئے ناگزیر ہے۔جستجو کے لئے تحریک اور محنت بھی بنیادی شرط ہیں۔

گو کے یہ مکمل طور پہ انسان کے اختیار میں نہیں کہ وہ کامیابی حاصل کر سکے مگر انسان کو شش سے بہت کچھ حاصل کر سکتا ہے۔ پھر قرآن مجید میں بھی ہے کے '' انسان کے لئے وہی کچھ ہے جس کے لئے اس نے محنت کی''(سورہ النجم ، آیت نمبر 39)۔ خالقِِ کائنات نے انسان کو دنیا مسخر کرنے کا موقع فراہم کیا اگر انسان اس سے فائدہ اٹھائے تو کامیابی کی کوئی حد نہیں۔ بعض لوگ کامیاب تو ہونا چاہتے ہیں مگر وہ چند ایسی عادات میں مبتلا ہوتے ہیں جو انھیں کامیابی سے دور کر دیتی ہیں۔

یاد رکھیں کے کامیابی صرف قسمت کا نام نہیں بلکہ اس میں انسان کی شخصیت کا بھی اہم کردار ہوتا ہے۔ کامیاب لوگ مثبت رویوں کو اپناتے ہیں ۔ آج ہم ا ٓپ کو کچھ ایسے اصولوں سے آگاہ کرتے ہیں جن سے آپ بھی اپنے رویوں کو زندگی میں کامیاب ہونے کے لئے مثبت بنا سکتے ہیں۔

چستی

جتنا کسی انسان کے لئے تندرست ہونا معنی رکھتا ہے اتنا ہی چست ہونا بھی ضروری ہے۔ ایسے لوگ جو زندگی کو سستی اور کاہلی کی نظر کر دیتے ہیں وہ نہ تو خود کامیاب ہو پاتے ہیں نہ ہی دوسروں کو کامیاب ہوتا دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ ذہنی طور پر چست ہونے کے لئے جسمانی طور پر چست ہونا بھی ضروری ہے۔ ماہرین کے نزدیک روزانہ اگر 30منٹ کی واک کو اپنا معمعول بنا لیا جائے تو اس سے قلبی امراض سے موت کے اندیشے میں دس گنا کمی ممکن ہے۔

اس کے فوائد کو وسیع امکانات میں دیکھا جائے تو نہ صرف بیماریوںسے بچاؤ ممکن ہے بلکہ اس سے نبض کی رفتار بھی متواتر اور متوازن رہتی ہے۔دل کی دھڑکن معتدل رہتی ہے اور جسمانی صحت برقرار رہنے کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔ چست لوگ دوسرے لوگوں کی نسبت جلد کام کرنے کے عادی ہوتے ہیں جو کے کامیاب لوگوں کی خوبیوں میں سے ہے۔ موٹاپا ایک بیماری کی ہے جو انسان کو چمٹ جائے تو کوئی بیماریاں پیدا کرتا ہے، اور انسان کی چستی کو کھا جاتا ہے۔واک اور متوازن طرزِ زندگی اپنا کر ہی انسان کامیابی کی شاہراہ پہ گامزن ہو سکتا ہے۔

صحت بخش خوراک

پرانے وقتوں میں کہا جاتا تھا جو انسان کھاتا ہے اس کا اثر اس کی شخصیت پہ پڑتا ہے۔ کئی سائنسی تحقیقات اس کی غمازی کرتی دکھائی دیتی ہیں۔اپنے کھانے پینے کی ترتیب کو بہتر بنانا انسان کے لئے بہت سے فوائد لے کر آتا ہے۔متوازن غذاء کے تصور سے آشنا ہونا بے حد ضروری ہے۔


کامیاب لوگوں کی آپ بیتیوں کا مطالعہ اور تجزیہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کے وہ اپنے کھانے پینے اور طرزِ زندگی کو ایک خاص اہمیت دیتے ہیں۔ جیسے کھانے کے اوقات طے کرنا اور ان کے علاوہ بے وقت کھانے سے پرہیز کرنا، صحت بخش خوراک کا انتخاب کرنا اور حد سے تجاویز کرنے سے گریزکرنا۔ گو کے یہ سب شروع میں مشکل لگتا ہے کیونکہ ہمیں جب جی چاہے کچھ نہ کچھ کھانے کی عادت ہوتی ہے مگر یاد رکھیں عادات بدلی جا سکتی ہیں۔ انسانی جسم کو جس طرح کے حالات میں رکھنا شروع کر دیا جائے وہ اسی کا عادی ہو جاتا ہے۔ اگر کم کھانے اور وقت پہ کھانے کی عادت کو اپنا لیا جائے تو انسان اپنی صحت کو اور طرزِ حیات کو بہتر بنا سکتا ہے۔

بُری عادات سے چھٹکارا

ہم سب انسان ہیں اور کوئی بھی انسان پرفیکٹ نہیں ہوتا ۔ شخصیت کی چھوٹی موٹی کمیوں پہ تو سمجھوتا کیا جاسکتا ہے مگر عیب چھپائے نہیں چھپتے۔ کچھ لوگ یہ شکایت کرتے ہیں کہ وہ تو بہت اچھے ہیں مگر پھر بھی کامیابی نہیں مل رہی تو ان کے لئے اہم بات یہ جاننا ہے کہ وہ اپنی شخصیت میں کوئی ایسی کمی لئے تو نہیں جی رہے جو انھیں ناکام کرتی ہے۔

بہت سے لوگ بد عادات جیسے کے شراب نوشی، سگریٹ نوشی ، تمباکو ، آئس وغیرہ کے نشے کے عادی ہو جاتے ہیں جو ان کے لئے جسمانی اور معاشرتی طور پر موزوں عادات نہیں۔ان سب عادات کے جہاں صحت پہ منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں وہیں یہ بھی جان لیں کے یہ سستے شوق نہیں ان سے پیسے کا زیاں بھی ہوتا ہے۔ پھر کچھ لوگوں کے رویے ان کی کامیابی کی راہ میں حائل ہو جاتے ہیں جیسے کے بدخواہی، غیبت، چغلیاں کرنا اور دوسرے کو نیچا دکھا کر آگے بڑھنے کی کوشش کرنا۔ یاد رکھیں کے دنیا میں اگر کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو اپنا مقابلہ خود سے کیجئے ۔ بہتر سے بہتر بننے کی لگن کا ہونا انسان کی کامیابی کی دلیل ہے۔

پریشانی کا خاتمہ

آپ نے یہ تو سن رکھا ہوگا پریشانیاں انسان کو وقت سے پہلے بوڑھا کر دیتی ہیں۔لیکن شاید اس بات سے واقف نہ ہوں کے پریشانیاں انسان سے کچھ کر لینے کی لگن چھین لیتی ہیں۔ پرسکون ذہن انسان کو کامیابی کے لئے نئے راستے دکھاتا ہے نئی سوچ سے آگاہ کرتا ہے اس کے مقابلے میں ایک ایسا ذہن جو ہر وقت پریشانیوں میں جکڑا ہو وہ مایوسی کا شکار رہتا ہے۔ کامیاب ہونے کے لئے ایک پرسکون ذہن کا ہونا ضروری ہے۔ اگر آپ ذہنی طور پر پرسکون نہیں رہتے تو اس ضمن میں ماہر نفسیات سے مشورہ کیا جاسکتا ہے۔ مراقبہ، دعائیں، صدقہ بھی انسان کو ذہنی آسودگی فراہم کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔

تحریک

کوئی بھی کام ہو، اگر اس کے پیچھے محرک نہ ہو تو وہ ایسے ہی ہے جیسے جسم بنا روح کے۔ کامیابی کے لئے انسان کے اندر تحریک کا ہونا لازم ہے ۔ آپ نے سن ہی رکھا ہوگا کہ کچھ لوگ مقصد کے لئے جیتے ہیں اور کچھ جینے کے لئے مقصد ڈھونڈتے ہیں۔ تو بہترین وہ ہیں جو مقصد کے لئے زندگی بسر کرتے ہیں۔ ہمیں سب سے پہلے تو یہ اندازہ ہونا چاہئے کہ ہم کرنا کیا چاہتے ہیں اور کیوں کرنا چاہتے ہیں۔کسی مقصد کا ہونا ایسی تحریک پیدا کرتا ہے جو انسان کو کبھی ناکام نہیں ہونے دیتی ۔ جتنے بھی کامیاب لوگ گزرے ہیں ان کی زندگیوں پر نگاہ دوڑائی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ان کے اندر اپنے مقصد کو پالینے کی تحریک انھیں بے قرار رکھتی تھی ۔

خود اعتمادی

خود اعتمادی اس ہتھیار کا نام ہے، جو اگر کسی شخص کے پاس ہے تو وہ زندگی کی جنگ میں ہار نہیں سکتا۔ اپنے اوپر اعتماد ہو تو انسان کبھی ناکام نہیں ہوتا۔ کامیاب لوگوں کی زندگیوں کو دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ دنیا چاہے ان کی حوصلہ شکنی کرے مگر وہ ہمت نہیں ہارتے۔
Load Next Story