گلیڈی ایٹرز بہتر کمبی نیشن سے فتح کے خواہاں
غیر ملکی میچ ونرز کی خدمات حاصل ہیں،آفریدی سے فائدہ اٹھائیں گے،سرفراز
QUETTA:
پی ایس ایل7میں گلیڈی ایٹرز بہتر کمبی نیشن کی بدولت فتح پانے کے خواہاں ہیں جب کہ کپتان سرفراز احمد نے کہاکہ ہمیں غیر ملکی میچ ونرز کی خدمات بھی حاصل ہیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکے پروگرام ''کرکٹ کارنر ود سلیم خالق'' میں گفتگوکرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ پی ایس ایل 7 کے لیے ہمارا اچھا اسکواڈ منتخب ہوا،اب کھلاڑیوں کو میدان میں پرفارم کرنے کیلیے تیار کرنا ہے، غیر ملکی کرکٹرز میں ہمیں میچ ونر جیمز ونس کی خدمات میسر ہیں، بین ڈکٹ بگ بیش میں زبردست فارم میں نظر آئے، جیمز فالکنر بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم ہو، پی ایس ایل یا کوئی بھی لیگ شاہد آفریدی ہمیشہ میچز جتواتے رہے ہیں،ہم ان کے تجربے کا بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
ایک سوال پر کپتان نے کہا کہ عمر اکمل ایک زبردست بیٹر ہیں، ہم اچھی کارکردگیکیلیے ان کا جذبہ اْبھاریں گے، پی ایس ایل میں کم بیک عمر کیلیے بھی ایک موقع ہو گا کہ ٹاپ کرکٹرز کی موجودگی میں بہتر پرفارم کرکے مستقبل کی کرکٹ کے لیے مزید دروازے کھولیں۔
سرفراز نے کہا کہ ہمیں اعظم خان کی کمی محسوس ہو گی مگر نوجوان بیٹر کی جگہ لینے والوں کو بھی پرفارم کرنا ہوگا، محمد حسنین کا یہ ہمارے ساتھ چوتھا سیزن ہے،بگ بیش میں پیسر کی کارکردگی دیکھ کر خوشی ہوئی،پی ایس ایل سے قبل ان کا ردھم میں آنا ٹیم کیلیے کارآمد رہے گا، امید ہے کہ وہ ہمارے اسٹرائیک بولر ثابت ہوں گے۔
کپتان نے کہا کہ گذشتہ سال کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا کمبی نیشن متاثر ہوا، تین اہم غیر ملکی کھلاڑیوں نے تاخیر سے ٹیم کوجوائن کیا، پریکٹس کی کمی رہی، دوسرے مرحلے کے میچز میں فاف ڈوپلیسی اور آندرے رسل انجرڈ ہوگئے،امید ہے کہ اس بار ان مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
میدان میں پْرجوش رہنا میرا نیچرل اندازہے،ایسے ہی کپتانی کروں گا
شاہد آفریدی کی جانب سے غصے پر کنٹرول کے بیان پر بات کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ میدان میں پْرجوش رہنا میرا نیچرل اندازاورکوشش ہوتی ہے کہ ٹیم فائٹ کرے، پی ایس ایل میں بھی اسی انداز میں قیادت کروں گا۔
گزشتہ سیزن کے ایک میچ میں دھیما انداز اختیار کرنے پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ماند پڑنے کے سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ میرے ساتھ کھیلنے والے تمام کھلاڑی میرے اس اندازسے واقف ہیں،ان کا جذبہ بیدار رکھنے کے لیے یہی کوشش کرتا رہوں گا۔
انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم سے باہر ہونے پر افسوس ضرور ہوتا ہے لیکن فیصلے اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہیں، میری ہمیشہ سے ایک ہی سوچ رہی کہ جو بھی کرکٹ ملے اس میں بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کرنا ہے، پی ایس ایل ہویا کسی بھی سطح کی کرکٹ میں اسی جذبہ کے ساتھ میدان میں اتروں گا۔
کیریئر کے دوران محمد حفیظ کی بڑی سپورٹ حاصل رہی
سرفراز احمد نے ریٹائرمنٹ لینے والے محمد حفیظ کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں آل راؤنڈر کی قیادت میں کھیلا، بعد ازاں میں بھی ان کا کپتان رہا، محمد حفیظ کیلیے پاکستان کرکٹ کیلیے بڑی خدمات ہیں،بطور کپتان جب بھی کسی صورتحال میں مشورے کی ضرورت پڑتی، ان سے رابطہ کرتا تھا، کیریئر کے دوران آل راؤنڈر کی بڑی سپورٹ حاصل رہی،کیریئر کی دوسری اننگز میں بھی ان کی کامیابی کیلیے دعا گو ہوں۔
کیا خود کو مضبوط کپتان ثابت کرنے کیلیے بورڈ سے جا کر لڑتا؟
سرفراز احمد نے کہاکہ کیا خود کو ایک مضبوط کپتان ثابت کرنے کیلیے بورڈ والوں سے جا کر لڑتا؟ بہت کچھ کہا جاتا ہے کہ اس کھلاڑی کو شامل نہ کرتے، فلاں کو اس نمبر پر بیٹنگ کے لیے نہ بھیجتے، ایسا کرتے تو ویسا ہو جاتا لیکن میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میری توجہ صرف اس بات پر مرکوز رہی کہ ہر کھلاڑی میدان کے اندر اور باہر مطمئن رہے،کوئی مسئلہ ہو تو مجھ سے بات کر سکے اور ٹیم کیلیے بہترین پرفارم کرے، پاکستان کو فتوحات حاصل ہوں،کپتانی کے دور میں جو بھی حاصل کیا اس پر مطمئن اور اللہ تعالی کا شکر گزار ہوں۔
سابق سلیکٹر توصیف احمد کی جانب سے فواد عالم کو موقع نہ دینے کے الزام پر انھوں نے کہا کہ وہ میرے کوچ اور چیف سلیکٹر رہے ہیں،میں ان کا بڑا احترام کرتا ہوں،کمرے میں بہت ساری باتیں ہوتی ہیں ان کو منظر عام پر نہیں لایا جا سکتا، میں توصیف احمد کی بہت عزت کرتا ہوں۔
مقابلے کی فضا میں کھیلنے کا الگ ہی مزہ ہے معین خان نے ہی سکھایا
معین خان کی جانب سے کارکردگی توقعات کے مطابق نہ ہو نے کا بیان دیے جانے کے سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ سابق کپتان نے اچھے بْرے وقت میں مجھے ہمیشہ سپورٹ کیا، انھوں نے ہی سکھایا کہ مقابلے کی فضا میں کھیلنے کا اپنا ہی مزہ ہے،اعظم خان میرے ساتھ کھیلا ہے،معین خان والد ہیں تو کہیں نہ کہیں بیٹے کیلیے نرم گوشہ ہوگا،بہرحال میں ان کی رائے کا احترام کرتا ہوں، کوشش کروں گا کہ میدان میں بہتر سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کروں، گزشتہ سیزن میں پرفارمنس کی بنیاد پر ہی قومی ٹیم میں منتخب ہوا تھا۔
اعظم خان کے اسلام آباد یونائیٹڈ سے منسلک ہونے پرمعین خان سے تعلقات میں بہتری آنے کے سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ گراؤنڈ کے اندر کی چیزوں کو باہر نہ لے جایا جائے تو تعلقات بہتر ہی رہتے ہیں، کرکٹ کی باتوں کو میدان میں رکھیں تو اچھا ہوتا ہے، باہر لے کر جائیں تو وکٹ کیپر کسی دوسرے وکٹ کیپر اور فاسٹ بولر کسی دوسرے فاسٹ بولر کا کبھی دوست نہیں رہ سکے گا۔
مقبولیت کے باوجود شاداب اور حسن کے مزاج میں عاجزی اچھی بات ہے
سرفراز احمد نے کہا کہ شاداب خان اور حسن علی سمیت کرکٹرز اب بھی عزت کرتے ہیں تو بڑا اچھا لگتا ہے، اتنی مقبولیت حاصل ہونے کے باوجود ان کے مزاج میں عاجزی اچھی بات ہے، بابر اعظم، فہیم اشرف سب کے ساتھ اچھا وقت گزرا، عزت افزائی پر ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں، شاہین شاہ آفریدی میرے دور میں ہی متعارف ہوئے تھے، ان کے ساتھ گرما گرمی میچ کا حصہ تھی،پیسر بہت جذبے سے کھیلتے ہیں، وہ اور میں اپنی ٹیموں کے لیے فائٹ کر رہے تھے، میدان کی بات میدان میں رہ گئی، اس پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں۔
پی ایس ایل7میں گلیڈی ایٹرز بہتر کمبی نیشن کی بدولت فتح پانے کے خواہاں ہیں جب کہ کپتان سرفراز احمد نے کہاکہ ہمیں غیر ملکی میچ ونرز کی خدمات بھی حاصل ہیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکے پروگرام ''کرکٹ کارنر ود سلیم خالق'' میں گفتگوکرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ پی ایس ایل 7 کے لیے ہمارا اچھا اسکواڈ منتخب ہوا،اب کھلاڑیوں کو میدان میں پرفارم کرنے کیلیے تیار کرنا ہے، غیر ملکی کرکٹرز میں ہمیں میچ ونر جیمز ونس کی خدمات میسر ہیں، بین ڈکٹ بگ بیش میں زبردست فارم میں نظر آئے، جیمز فالکنر بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم ہو، پی ایس ایل یا کوئی بھی لیگ شاہد آفریدی ہمیشہ میچز جتواتے رہے ہیں،ہم ان کے تجربے کا بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
ایک سوال پر کپتان نے کہا کہ عمر اکمل ایک زبردست بیٹر ہیں، ہم اچھی کارکردگیکیلیے ان کا جذبہ اْبھاریں گے، پی ایس ایل میں کم بیک عمر کیلیے بھی ایک موقع ہو گا کہ ٹاپ کرکٹرز کی موجودگی میں بہتر پرفارم کرکے مستقبل کی کرکٹ کے لیے مزید دروازے کھولیں۔
سرفراز نے کہا کہ ہمیں اعظم خان کی کمی محسوس ہو گی مگر نوجوان بیٹر کی جگہ لینے والوں کو بھی پرفارم کرنا ہوگا، محمد حسنین کا یہ ہمارے ساتھ چوتھا سیزن ہے،بگ بیش میں پیسر کی کارکردگی دیکھ کر خوشی ہوئی،پی ایس ایل سے قبل ان کا ردھم میں آنا ٹیم کیلیے کارآمد رہے گا، امید ہے کہ وہ ہمارے اسٹرائیک بولر ثابت ہوں گے۔
کپتان نے کہا کہ گذشتہ سال کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا کمبی نیشن متاثر ہوا، تین اہم غیر ملکی کھلاڑیوں نے تاخیر سے ٹیم کوجوائن کیا، پریکٹس کی کمی رہی، دوسرے مرحلے کے میچز میں فاف ڈوپلیسی اور آندرے رسل انجرڈ ہوگئے،امید ہے کہ اس بار ان مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
میدان میں پْرجوش رہنا میرا نیچرل اندازہے،ایسے ہی کپتانی کروں گا
شاہد آفریدی کی جانب سے غصے پر کنٹرول کے بیان پر بات کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ میدان میں پْرجوش رہنا میرا نیچرل اندازاورکوشش ہوتی ہے کہ ٹیم فائٹ کرے، پی ایس ایل میں بھی اسی انداز میں قیادت کروں گا۔
گزشتہ سیزن کے ایک میچ میں دھیما انداز اختیار کرنے پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ماند پڑنے کے سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ میرے ساتھ کھیلنے والے تمام کھلاڑی میرے اس اندازسے واقف ہیں،ان کا جذبہ بیدار رکھنے کے لیے یہی کوشش کرتا رہوں گا۔
انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم سے باہر ہونے پر افسوس ضرور ہوتا ہے لیکن فیصلے اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہیں، میری ہمیشہ سے ایک ہی سوچ رہی کہ جو بھی کرکٹ ملے اس میں بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کرنا ہے، پی ایس ایل ہویا کسی بھی سطح کی کرکٹ میں اسی جذبہ کے ساتھ میدان میں اتروں گا۔
کیریئر کے دوران محمد حفیظ کی بڑی سپورٹ حاصل رہی
سرفراز احمد نے ریٹائرمنٹ لینے والے محمد حفیظ کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں آل راؤنڈر کی قیادت میں کھیلا، بعد ازاں میں بھی ان کا کپتان رہا، محمد حفیظ کیلیے پاکستان کرکٹ کیلیے بڑی خدمات ہیں،بطور کپتان جب بھی کسی صورتحال میں مشورے کی ضرورت پڑتی، ان سے رابطہ کرتا تھا، کیریئر کے دوران آل راؤنڈر کی بڑی سپورٹ حاصل رہی،کیریئر کی دوسری اننگز میں بھی ان کی کامیابی کیلیے دعا گو ہوں۔
کیا خود کو مضبوط کپتان ثابت کرنے کیلیے بورڈ سے جا کر لڑتا؟
سرفراز احمد نے کہاکہ کیا خود کو ایک مضبوط کپتان ثابت کرنے کیلیے بورڈ والوں سے جا کر لڑتا؟ بہت کچھ کہا جاتا ہے کہ اس کھلاڑی کو شامل نہ کرتے، فلاں کو اس نمبر پر بیٹنگ کے لیے نہ بھیجتے، ایسا کرتے تو ویسا ہو جاتا لیکن میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میری توجہ صرف اس بات پر مرکوز رہی کہ ہر کھلاڑی میدان کے اندر اور باہر مطمئن رہے،کوئی مسئلہ ہو تو مجھ سے بات کر سکے اور ٹیم کیلیے بہترین پرفارم کرے، پاکستان کو فتوحات حاصل ہوں،کپتانی کے دور میں جو بھی حاصل کیا اس پر مطمئن اور اللہ تعالی کا شکر گزار ہوں۔
سابق سلیکٹر توصیف احمد کی جانب سے فواد عالم کو موقع نہ دینے کے الزام پر انھوں نے کہا کہ وہ میرے کوچ اور چیف سلیکٹر رہے ہیں،میں ان کا بڑا احترام کرتا ہوں،کمرے میں بہت ساری باتیں ہوتی ہیں ان کو منظر عام پر نہیں لایا جا سکتا، میں توصیف احمد کی بہت عزت کرتا ہوں۔
مقابلے کی فضا میں کھیلنے کا الگ ہی مزہ ہے معین خان نے ہی سکھایا
معین خان کی جانب سے کارکردگی توقعات کے مطابق نہ ہو نے کا بیان دیے جانے کے سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ سابق کپتان نے اچھے بْرے وقت میں مجھے ہمیشہ سپورٹ کیا، انھوں نے ہی سکھایا کہ مقابلے کی فضا میں کھیلنے کا اپنا ہی مزہ ہے،اعظم خان میرے ساتھ کھیلا ہے،معین خان والد ہیں تو کہیں نہ کہیں بیٹے کیلیے نرم گوشہ ہوگا،بہرحال میں ان کی رائے کا احترام کرتا ہوں، کوشش کروں گا کہ میدان میں بہتر سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کروں، گزشتہ سیزن میں پرفارمنس کی بنیاد پر ہی قومی ٹیم میں منتخب ہوا تھا۔
اعظم خان کے اسلام آباد یونائیٹڈ سے منسلک ہونے پرمعین خان سے تعلقات میں بہتری آنے کے سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ گراؤنڈ کے اندر کی چیزوں کو باہر نہ لے جایا جائے تو تعلقات بہتر ہی رہتے ہیں، کرکٹ کی باتوں کو میدان میں رکھیں تو اچھا ہوتا ہے، باہر لے کر جائیں تو وکٹ کیپر کسی دوسرے وکٹ کیپر اور فاسٹ بولر کسی دوسرے فاسٹ بولر کا کبھی دوست نہیں رہ سکے گا۔
مقبولیت کے باوجود شاداب اور حسن کے مزاج میں عاجزی اچھی بات ہے
سرفراز احمد نے کہا کہ شاداب خان اور حسن علی سمیت کرکٹرز اب بھی عزت کرتے ہیں تو بڑا اچھا لگتا ہے، اتنی مقبولیت حاصل ہونے کے باوجود ان کے مزاج میں عاجزی اچھی بات ہے، بابر اعظم، فہیم اشرف سب کے ساتھ اچھا وقت گزرا، عزت افزائی پر ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں، شاہین شاہ آفریدی میرے دور میں ہی متعارف ہوئے تھے، ان کے ساتھ گرما گرمی میچ کا حصہ تھی،پیسر بہت جذبے سے کھیلتے ہیں، وہ اور میں اپنی ٹیموں کے لیے فائٹ کر رہے تھے، میدان کی بات میدان میں رہ گئی، اس پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں۔