قطار میں لگ کر روزانہ 38000 روپے کمانے والا شخص
وہ مالدار لوگوں کی جگہ گھنٹوں قطار میں کھڑے ہوتے ہیں اور اس ’خدمت‘ کا معاوضہ وصول کرتے ہیں
MUMBAI:
برطانوی شہری فریڈی بیکٹ خود کو 'پیشہ ور قطار میں لگنے والا' کہتے ہیں کیونکہ وہ دوسروں کی جگہ قطار میں کھڑے ہونے کا فی گھنٹہ معاوضہ 20 پاؤنڈ (4,780 پاکستانی روپے) وصول کرتے ہیں۔
ان کے گاہکوں میں وہ مالدار لوگ شامل ہیں جو اپنی شدید مصروفیات کے باعث گھنٹوں قطار میں کھڑے ہو کر انتظار کی زحمت برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ ایسی صورت میں انہیں لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے۔
وہ فلموں اور عجائب گھروں کے ٹکٹ خریدنے سے لے کر شاپنگ تک کی لمبی لمبی قطاروں میں کئی گھنٹے کھڑے ہوتے ہیں۔
فریڈی کہتے ہیں کہ وہ روزانہ اوسطاً آٹھ گھنٹے 'کام' کرتے ہیں اور یوں صبح سے شام تک 160 پاؤنڈ (38,000 پاکستانی روپے) کما لیتے ہیں۔
اس طرح ہفتے کے پانچ دنوں میں ان کی کمائی 800 پاؤنڈ (ایک لاکھ 91 ہزار پاکستانی روپے) جبکہ ماہانہ آمدن 3200 پاؤنڈ (7 لاکھ 65 ہزار پاکستانی روپے) بن جاتی ہے۔
واضح رہے کہ فریڈی وہ پہلے شخص نہیں جو دوسروں کےلیے قطار میں لگ کر پیسہ کما رہے ہیں۔ ان سے پہلے 2015 میں بھی ایک امریکی شخص باقاعدہ کمپنی کھولی تھی جس کے تحت وہ قطار میں لگنے کی 'خدمات' فراہم کرتا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: امریکی شہری نے دوسروں کیلیے قطار میں لگ کر سامان خریدنے کی کمپنی کھول لی
فریڈی بیکٹ نے اگرچہ کوئی کمپنی تو نہیں کھولی ہے لیکن صرف قطار میں لگ کر وہ ماہانہ اتنا ضرور کما لیتے ہیں کہ ان کا گزارا آسانی سے ہوجاتا ہے۔
کووِڈ 19 کی وبا میں ان کا کام شدید متاثر ہوا تھا لیکن معمولاتِ زندگی جیسے جیسے بحال ہوتے جارہے ہیں، ویسے ویسے فریڈی کا کام بھی ایک بار پھر بڑھتا جارہا ہے۔
برطانوی شہری فریڈی بیکٹ خود کو 'پیشہ ور قطار میں لگنے والا' کہتے ہیں کیونکہ وہ دوسروں کی جگہ قطار میں کھڑے ہونے کا فی گھنٹہ معاوضہ 20 پاؤنڈ (4,780 پاکستانی روپے) وصول کرتے ہیں۔
ان کے گاہکوں میں وہ مالدار لوگ شامل ہیں جو اپنی شدید مصروفیات کے باعث گھنٹوں قطار میں کھڑے ہو کر انتظار کی زحمت برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ ایسی صورت میں انہیں لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے۔
وہ فلموں اور عجائب گھروں کے ٹکٹ خریدنے سے لے کر شاپنگ تک کی لمبی لمبی قطاروں میں کئی گھنٹے کھڑے ہوتے ہیں۔
فریڈی کہتے ہیں کہ وہ روزانہ اوسطاً آٹھ گھنٹے 'کام' کرتے ہیں اور یوں صبح سے شام تک 160 پاؤنڈ (38,000 پاکستانی روپے) کما لیتے ہیں۔
اس طرح ہفتے کے پانچ دنوں میں ان کی کمائی 800 پاؤنڈ (ایک لاکھ 91 ہزار پاکستانی روپے) جبکہ ماہانہ آمدن 3200 پاؤنڈ (7 لاکھ 65 ہزار پاکستانی روپے) بن جاتی ہے۔
واضح رہے کہ فریڈی وہ پہلے شخص نہیں جو دوسروں کےلیے قطار میں لگ کر پیسہ کما رہے ہیں۔ ان سے پہلے 2015 میں بھی ایک امریکی شخص باقاعدہ کمپنی کھولی تھی جس کے تحت وہ قطار میں لگنے کی 'خدمات' فراہم کرتا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: امریکی شہری نے دوسروں کیلیے قطار میں لگ کر سامان خریدنے کی کمپنی کھول لی
فریڈی بیکٹ نے اگرچہ کوئی کمپنی تو نہیں کھولی ہے لیکن صرف قطار میں لگ کر وہ ماہانہ اتنا ضرور کما لیتے ہیں کہ ان کا گزارا آسانی سے ہوجاتا ہے۔
کووِڈ 19 کی وبا میں ان کا کام شدید متاثر ہوا تھا لیکن معمولاتِ زندگی جیسے جیسے بحال ہوتے جارہے ہیں، ویسے ویسے فریڈی کا کام بھی ایک بار پھر بڑھتا جارہا ہے۔