ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کیلئے سخت حفاظتی پروٹوکولز جاری

حفاظتی پروٹوکولز کی خلاف ورزی پر لیگ سے باہر بھی نکالے جانے کا امکان


Sports Reporter January 23, 2022
حفاظتی پروٹوکولز کی خلاف ورزی پر لیگ سے باہر بھی نکالے جانے کا امکان ۔ فوٹو : فائل

RAWALPINDI: ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کے لیے حفاظتی پروٹوکولز کی خلاف ورزی پر مختلف پابندیاں عائد ہوں گی، خلاف ورزی کی نوعیت سے تنبیہ یا سرزنش کی جائے گی، میچ فیس کا 25 سے 50 فیصد جرمانہ یا ایک سے 5 میچز کی پابندی بھی ہوسکتی ہے جب کہ لیگ سے باہر بھی نکالا جاسکتا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل ایڈوائزری پینل نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 7 کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی پروٹوکولز جاری کردیے ہیں۔

ایونٹ 27 جنوری سے 27 فروری تک کراچی اور لاہور میں کھیلا جائے گا۔ان پروٹوکولز میں ٹیسٹنگ کے حوالے سے ایونٹ کے شرکاء 20 جنوری سے روم آئسولیشن کا آغاز ہوچکا ہے، انہیں کورونا کے 2 منفی ٹیسٹ آنے پرمنیجڈ ایونٹ اینورینمنٹ میں داخلے کی اجازت ہو گی، 27 جنوری سے 7 فروری تک ایونٹ کے پہلے مرحلے میں شریک تمام افراد کی چار مرتبہ پی سی آر ٹیسٹنگ کی جائے گی، 10 فروری سے 27 فروری تک شرکاء کی سات مرتبہ پی سی آر ٹیسٹنگ کی جائے گی۔

کسی بھی ٹیسٹ کا رزلٹ مثبت آنے پر مذکورہ فرد کو سات دن کے لیے آئسولیشن میں رکھا جائے گا، جس کے اینٹیجن ٹیسٹنگ کا رزلٹ منفی آنے پر اسے دوبارہ منیجڈ ایونٹ اینورینمنٹ میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

انٹیجن ٹیسٹنگ کا رزلٹ مثبت آنے کی صورت میں مذکورہ شخص کو مزید تین روز کے لیے آئسولیشن میں رہنا پڑے گا۔ کسی بھی کھلاڑی اور اسپورٹ اسٹاف منیجڈ ایونٹ اینورینمنٹ میں داخلے یا دوبارہ داخلے کے لیے تین روز تک روم آئسولیشن میں رہنا ہوگا۔

انہیں کورونا کے دو منفی ٹیسٹ آنے کے بعد ہی منیجڈ ایونٹ اینورینمنٹ میں داخلے کی اجازت دی جائے گی، ہر ٹیم کو ہوٹل کی علیحدہ منزل پر کمرے دیے گئے ہیں، تین روزہ روم آئسولیشن کے دوران صفائی والوں سمیت ہوٹل کے عملے کو کمروں میں داخلے کی اجازت نہیں۔

لہٰذا اس دوران تمام ضروری سامان کمروں کے باہر رکھا جائے گا۔ قرنطینہ مکمل کرنے کے بعدصفائی والے عملے کو کمروں کو صاف کرنے کی اجازت ہوگی تاہم اس دوران اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مہمان کمرے میں نہ ہو۔ ہر ٹیم کے لیے ایک علیحدہ کامن روم ہے۔

دوسری ٹیم کے کسی بھی رکن کو اس کمرے میں داخلے کی اجازت نہیں۔ منظور شدہ ڈیلیوری سروس کے ذریعے ہوٹل کے باہر سے کھانا منگوانے کی اجازت ہے تاہم ڈیلیوری اس کام کے لیے مخصوص عملے کے ارکان کو موصول ہوگی، جو اسے سینیٹائز کرنے کے بعدمذکورہ ٹیم کی منزل پر پہنچا ئیں گے۔

تمام شرکاء کھانا کھانے کے بعد، 20 سیکنڈ تک اپنے ہاتھ دھونے کے پابند ہیں۔ ٹیموں کی گراؤنڈ آمد سے قبل ڈریسنگ رومز کو صاف کیا جائے گا اس کام کے لیے ایک عملہ مخصوص کیا جائے گا۔ ڈریسنگ روم تک رسائی رکھنے والے اس عملے کے ارکان کا سماجی فاصلہ برقرار رکھنا لازمی ہے۔

کھلاڑی گیند پر تھوک کا استعمال نہیں کرسکتے۔ تمام کھلاڑیوں کو صرف اپنے سامان کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔کھلاڑیوں، اسپورٹ اسٹاف اورمیچ آفیشلز سے ملاقات سے 48 گھنٹے قبل گراؤنڈ اسٹاف میں شامل تمام ارکان کی پی سی آر ٹیسٹنگ کروائی جائے گی۔

ان تمام ارکان کو گراؤنڈ میں ڈیوٹی کے دوران اپنے ناک اور منہ کو ماسک سے ڈھانپنا ہوگا۔ وارم اپ اور ٹریننگ کے دوران کھلاڑیوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ٹاس کے موقع پر سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے ہاتھ ملانے سے اجتناب کرنا ہوگا۔ پوسٹ میچ تقریب کے موقع پربھی سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے ہاتھ ملانے سے اجتناب کرنا ہوگا۔

کورونا کیسز مثبت آنے کی صورت میں جن افراد کے کوویڈ 19 ٹیسٹ مثبت آئیں گے اس ٹیم کے ڈاکٹریا منیجر کو مذکورہ فرد کو فوری طور پر آئسولیشن میں بھیجنا ہوگا۔ آئسولیشن میں جانے کے بعد مذکورہ شخص کی پی سی آر ٹیسٹنگ کی جائے گی۔ اس شخص سےگزشتہ 48 گھنٹے میں ملاقات کرنے والے تمام افراد کو بھی آئسولیٹ کرکے کوویڈ 19 ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔

کوویڈ 19 ٹیسٹ کے مثبت کیسز کو دیکھنے والے اسٹاف کو پی پی ای کٹ میں رہنا ہوگا۔ تمام ٹیموں کے فزیوز کو باقاعدگی سے اپنی ٹیم کے ارکان کی مانیٹرنگ کرتے رہیں گے۔ اگر آئسولیشن کے دوران کسی شخص کی طبعیت خراب ہوگی تو اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا جائے گا۔

پروٹوکولز کی خلاف ورزی کرنے پر پابندیاں عائد ہوں گی۔ مقررہ زون کے باہر سے کسی فرد سے سماجی فاصلہ (کم از کم 6 فٹ) برقرار نہ رکھنا، کسی دوسرے شخص سے بوتلیں، تولیے، کپڑے یا اپنے کرکٹ کے سامان کا تبادلہ کرنا، میچ سے پہلے اور بعد میں شرکاء سے ہاتھ ملانا،میچ کے اختتام پر گراؤنڈ، ڈریسنگ روم سے لانڈری نہ ہٹانا، میچ منیجر کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے آئسولیشن روم میں داخل ہونا، فزیوتھراپسٹ، مساجرز کا ٹریٹمنٹ دوران اپنی ناک اور منہ کو ماسک سے نہ ڈھانپنا، انفرادی فزیو تھراپی سیشنز میں 15 منٹ سے زائد وقت گزارنا، ممنوع علاقے میں اجازت کے بغیر جانا، فیلڈ آف پلے میں ببل کے باہر کے کسی فرد سے ملنا، کسی بھی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنا ایچ بی ایل پی ایس ایل کے سیفٹی پروٹوکولز کی چھوٹی موٹی خلاف ورزی تصور کی جائے گا۔

بڑی خلاف ورزیوں میں صفائی والے عملے کے علاوہ کسی اور کو ہوٹل کے کمرے میں آنے کی دعوت دینا، اس صورت میں اپنے ناک اور منہ کو ماسک سے نہ ڈھانپنا، بی بی آئی ایم کی اجازت کے بغیر قرنطینہ کے دوران کمرے سے باہر نکلنا، بی بی آئی ایم کو بتائے بغیر ببل کے باہر سے کوئی بھی چیزوصول کرنا، بی بی آئی ایم کے استفسار کے باوجود علامات سے آگاہ نہ کرنا، جو علامات ظاہر ہوچکی ہوں ان سے متعلق بی بی آئی ایم کو آگاہ نہ کرنا، کوئی بھی ایسااقدام کرنا جو علامات کو چھپائے یا ٹیسٹ کے نتائج کو تبدیل کر سکتا ہے۔

کسی ایسے شخص سے ملنا جس میں علامات ظاہر ہوں یا جس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہو،کوویڈ 19 کیسز یاجن افراد میں علامات ظاہر ہوں ان سے متعلق کسی بھی معلومات کا غیرمنظور شدہ افرادسے تبادلہ کرنا شامل ہیں،مندرجہ بالا خلاف ورزیوں پر ٹورنامنٹ کوویڈ 19 منیجمنٹ کمیٹی منظور کردہ پابندیاں عائد کرسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں