مذاکرات کے بعد قوم کی بیٹیاں ملالہ اوربیٹے اعتزازحسین کی طرح نشانہ بن جائیں گے بلاول بھٹو زرداری

اگر اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہنا ہے تو اس ملک کے قانون کی پابندی کرنا ہوگی۔، سرپرست اعلیٰ پاکستان پیپلز پارٹی


ویب ڈیسک February 15, 2014
بدقسمتی سے یہ لوگ ایسے لوگوں کی حمایت کررہے ہیں جن کا نہ تو اسلام اورنہ اس کی اقدار سے کوئی تعلق ہے،بلاول بھٹو زرداری فوٹو: فائل

پاکستان پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مذاکرات کی رٹ لگانے والے سوچیں کہ وہ کن سے بات چیت کررہے ہیں اور ان مزاکرات کے بعد قوم کی بیٹیوں کے ساتھ ملالہ جیسا سلوک ہوگا اور قوم کے بیٹے اعتزاز کی طرح نشانہ بن جائیں گے۔

ٹھٹہ میں سندھ فیسٹیول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کچھ لوگ اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لئے پاکستان میں پتھر کا دور چاہتے ہیں ہم 5 ہزار سال قبل بھی مہذب تھے اور آج بھی ہیں۔ دہشت گردی، فرقہ واریت اور منافرت اسی صورت میں ختم ہوسکتی ہے جب ہم اپنی حقیقت سے واقف ہوں۔ ہمیں کسی کے رنگ میں رنگنے کی ضرورت نہیں، ہمارا اپنا رنگ اس قدر گہرا ہے کہ جسے کسی طرح کی دہشت گردی کی سونامی نہیں دھو سکتی۔ اس مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے ہم نے سندھ فیسٹیول کا اہتمام کیا تاکہ ہم پوری دنیا کو بتاسکیں ہم ایک زندہ قوم ہیں۔ ہم یوتھ فیسٹیول بھی کرسکتے ہیں، آسکر بھی جیت سکتے ہیں اوراسی سرزمین پر ڈاکٹر عبدالسلام جیسے نوبل انعام یافتہ سائنسدان بھی پیدا ہوتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم اسلام کے سپہ سالار ہیں اور ان کے خلاف جہاد کا اعلان کرتے ہیں جو ہمارے بہادر سپاہیوں کو شہید کرکے سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں خاموش کرادیں گے لیکن انہیں اس وقت سے ڈرنا چاہیئے جب قوم ان کے خلاف اٹھ کھڑی ہوگی اور انہیں بھاگنے کا راستہ تک نہیں ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کچھ لوگ مذاکرات کی رٹ لگاتےنہیں تھکتے، بدقسمتی سے یہ لوگ ایسے لوگوں کی حمایت کررہے ہیں جن کا نہ تو اسلام اورنہ اس کی اقدار سے کوئی تعلق ہے۔ مذاکرات کےحامی عالمی نزاکتوں کوسمجھیں، ہم دنیا میں تنہا ہوچکے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے پاکستان کے قیام کی مخالفت کی تھی۔ ہم کیسے مان لیں کہ یہ قاتل اسلام کے وارث ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کرنے والے بات چیت ضرور کریں مگر وہ یہ بھی دیکھیں سوات میں امن معاہدے کو کیسے سبوتاژ کیا گیا اور پھر وہاں حکومت نے اپنی رٹ کس طرح قائم کی تھی۔ ہمارے مسائل اس قسم کے مذاکرات سے حل ہونے والے نہیں، ان مزاکرات کے نتیجے میں قوم کی بیٹیوں کے ساتھ ایسا ہی سلوک ہوگا جس ملالہ یوسف زئی کے ساتھ ہوا اور قوم کے بیٹے اعتزاز کی طرح نشانہ بن جائیں گے۔ ہمارے تہوار میلے اور عرس سب جہالت کی نذر ہوجائیں گے۔ مزار قائد اور مزار اقبال کے ساتھ بھی وہی کیا جائے گا جو زیارت میں بابائے قوم کی آرام گاہ کے ساتھ کیا گیا لیکن ہم اپنی زمین کو کسی جاہل کے حوالے نہیں کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اسلام انسانیت کی خدمت کا نام ہے،اسلام یہ ہے کہ جب پورا ملک بے نظیر بھٹو کی شہادت پر لہو میں ڈوبنے والا تھا توآصف علی زرادری نے ملک میں لگی آگ کو بجھا دیا۔ اسلام کے بارے میں ہمیں بتانے کی کوشش نہ کی جائے، ہم شریعت کا مطلب بھی جانتے ہیں ہمیں سکھانے کی کوشش نہ کی جائے، اگر اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہنا ہے تو اس ملک کے قانون کی پابندی کرنا ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں