آپریشن کے نام پر ایم کیوایم اورمہاجروں پر ظلم کیا جارہا ہے حیدرعباس رضوی

آپریشن کارخ دہشتگردوں کےبجائےایم کیو ایم کی جانب موڑدیاگیایہ معاملہ 18فروری کو وزیراعظم کےسامنے اٹھائیں گے،رابطہ کمیٹی

ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کے خلاف نا جانے کیوں آپریشن نہیں کیا جاتا،رابطہ کمیٹی۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن کا رخ دہشت گردوں کے بجائے ایم کیو ایم اوراس کے کارکنان کی جانب موڑ دیا گیا ہے اوریہ معاملہ 18 فروری کو وزیراعظم کے سامنے اٹھائیں گے۔

ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی کے اراکین بابرغوری اور عامر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حیدرعباس رضوی نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ کراچی آپریشن کے نام پر کارکنان اور مہاجروں پر ظلم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اگر کوئی ٹائر بھی پھٹ جائے تو ایم کیو ایم کی کم بختی آجاتی ہے، ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کے خلاف نا جانے کیوں آپریشن نہیں کیا جاتا جبکہ آئے روز دہشت گرد سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔


حیدر عباس رضوی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کا تیسرا حصہ دہش تگردوں کے قبضے میں آچکا ہے، ہم نے کراچی میں فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا لیکن رینجرز اور پولیس لگا کر آپریشن کا رخ ایم کیو ایم کی جانب موڑ دیا گیا ہے اور آج بھی ایم کیو ایم کے ایک ہمدرد کی تشدد زدہ لاش ملی۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان کو جس طریقے سے گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ قابل افسوس ہے، گرفتاریوں سے ہمارے اعصاب کو توڑا نہیں جاسکتا۔

اس موقع پر بابر غوری کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کسی بھی جماعت میں ہوں انہیں پکڑ کر عدالتوں میں پیش کرکے سزائیں دلوائی جائیں لیکن کراچی آپریشن صرف ایم کیو ایم کے کارکنان کے خلاف ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں الطاف حسین نے کراچی میں طالبان کی موجودگی سے آگاہ کیا تو ان کا مذاق اڑایا جاتا رہا لیکن آج کراچی میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں۔
Load Next Story