کیجریوال نے اقتدار کو ٹھوکر ماردی

کانگریس اوردیگر طاقتورسیاسی جماعتوں کوعام آدمی پارٹی نے نظریاتی،خدمتی اورعوام سے جمہوری کمٹمنٹ پر عبرت ناک سبق سکھایا

کانگریس اوردیگر طاقتورسیاسی جماعتوں کوعام آدمی پارٹی نے نظریاتی،خدمتی اورعوام سے جمہوری کمٹمنٹ پر عبرت ناک سبق سکھایا فوٹو: پی ٹی آئی/فائل

صد حیف ! دنیا کی سب سے بڑی بھارتی سیکولر جمہوریت میں کرپشن کے آگے نوزائیدہ عوامی امنگوں کی نقیب عام آدمی پارٹی کو شکست ہوئی جب کہ پارٹی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کابینہ سمیت مستعفی ہوگئے۔ کیجریوال کرپشن کے خلاف بل پیش کرنا چاہتے تھے لیکن ایوان نے ان کی کوشش ناکام بنا دی ۔یہ خطے کی سیاسی تاریخ کا عجیب المیہ ہے کہ جو رہنما عوام کی زندگیوں سے جڑے ہوئے ہوتے ہیں ، ان کے دکھوں کی چارہ گری میں حکومت سازی میں بھی کامیاب ہوجاتے ہیں تاہم طاقتور سیاسی لابی اور مافیائوں کے سامنے عوامی تمنائیں دم توڑ دیتی ہیں، نتیجتاً بالادست ، مفاد پرست اشرافیائی سیاست کی جیت ہوتی ہے۔ اگلے روز پارلیمنٹ میں کرپشن کے خلاف بل پیش کرنے میں ناکامی پر ریاستی حکومت نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کابینہ سمیت مستعفی ہوگئے، انا ہزارے تشویش میں مبتلا ہوگئے، واضح رہے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال غیر معمولی اور انوکھے عوامی اقدامات سے مقبول ہوئے تھے لیکن ان کے بعض ساتھیوں نے ہی ان کی مخالفت شروع کردی تھی جس پر انھیں ایوان کے اندر بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔


کرپشن کے حامی جب کہ بیورو کریسی بھی مخالفین کے ساتھ رہی۔ کانگریس اور دیگر طاقتور سیاسی جماعتوں کو عام آدمی پارٹی نے نظریاتی ،خدمتی اور عوام سے جمہوری کمٹمنٹ پر عبرت ناک سبق سکھایا، بھارتی سنڈیکیٹڈ سیاست میں عوام کے تبدیل شدہ انداز فکر کا نیا باب رقم ہوا ، ایک بنیادی تبدیلی دیکھنے میں آئی مگر اروند کو دھوبی پاٹ مارا گیا۔ یوں تیزی سے مقبول ہونے والی عام آدمی پارٹی نے روایتی کرپٹ معاشرے کی ترجمانی کرنے والوں کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور اقتدار کو ٹھوکر ماردی۔ انھوں نے استعفے کا اعلان کردیا اور کہا کہ وہ کرپشن کے ساتھ نہیں چل سکتے ، کیا نرالا سیاسی کھیل کھیلا گیا کہ کرپشن کے خلاف لوک پال بل سول سوسائٹی نے مرتب کیا تھا۔ نئی دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت صرف 49 روز رہی اور پھر اس نے خود ہی اقتدار کو ٹھوکر ماردی ۔ بھارتی جمہوریت کو بد عنوانی اور بد نظمی کے جس داخلی ناسور کا سامنا ہے اس کے خلاف کیجریوال کی سیاسی جنگ چشم کشا ہے ۔
Load Next Story