پہلی بار پی آئی اے کی خصوصی پرواز سے پاکستانی سیاح بھارت روانہ ہوں گے

پاکستانی سیاحوں کا وفد 29 جنوری کی صبح لاہور ائیرپورٹ سے روانہ ہوگا اور یکم فروری کو واپس لوٹے گا


آصف محمود January 24, 2022
پاکستانی سیاحوں کا وفد 29 جنوری کی صبح لاہور ائیرپورٹ سے روانہ ہوگا اور یکم فروری کو واپس لوٹے گا (فوٹو: فائل)

LONDON: پاکستان اور بھارت کے مابین مذہبی سیاحت کا نیا سلسلہ شروع ہوا ہے، بھارتی سیاحوں کی پاکستان آمد کے بعد اب 75 برس میں پہلی بار پاکستانی سیاح پی آئی اے کی خصوصی پرواز کے ذریعے 29 جنوری کو بھارت جائیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اور بھارت کے مابین مذہبی سیاحت کا نیا باب کھولنے میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی اور پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے کردار ادا کیا ہے جس کے ذریعے بھارت سے یکم جنوری کو پہلا سیاحتی وفد واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان آیا تھا اب پاکستان سے وفد بھارت روانہ ہوگا۔

ڈاکٹررمیش کمار نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین مذہبی سیاحت کے لیے پاکستان ائیرلائنز (پی آئی اے) اور ائیر انڈیا کے مابین معاہدہ ہوا ہے۔ دونوں ہوائی کمپنیاں سیاحوں کے لیے خصوصی پروازیں چلائیں گی۔ پاکستانی سیاحوں کا وفد 29 جنوری کی صبح لاہور ائیرپورٹ سے روانہ ہوگا اور یکم فروری کو واپس لوٹے گا۔

تین روزہ سیاحتی دورے کے دوران پاکستانی سیاح اجمیر شریف میں حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ پر، جے پور، آگرہ، متھرا، ہری دوار سمیت دہلی جائے گا جہاں وہ حضرت نظام الدین اولیاؒ کی درگاہ پر حاضری دے گا۔

ڈاکٹر رمیش کمار کے مطابق سیاحتی دورے کے اخراجات 1500 امریکی ڈالر ہیں۔ دہلی اور آگرہ میں فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام کے دوران الگ کمرہ لینے کی صورت میں 200 امریکی ڈالر اضافی ادا کرنا ہوں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے شہریوں کو سیاحتی ویزے جاری نہیں کرتے تاہم دونوں ممالک کے مابین مذہبی یاترا کا 1974 کا معاہدہ موجود ہے جس کے تحت بھارت سے سکھ اور ہندویاتری پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر حاضری اور اہم مذہبی تہواروں میں شرکت کے لیے آسکتے ہیں۔

ان میں بابا گورو نانک کا جنم دن، ان کی برسی، وساکھی، گوروارجن دیو جی کا شہیدی دن، مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی، شری کٹاس راج مندر اور میرپور ماتھیلومیں ہندؤوں کے مذہبی مقامات کی یاتراشامل ہیں۔

اسی طرح پاکستان سے زائرین حضرت نظام الدین اولیاؒ، حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ، صابر پیاؒ کلیئر شریف، اور چندا یک دیگر بزرگان کے سالانہ عرس کی تقریب میں شریک ہوتے ہیں۔

یاتریوں اورز ائرین کی آمد و رفت کو متروکہ وقف املاک بورڈ اور وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی دیکھتی ہے اور انتظامات کرتی ہے۔ 1974ء کے معاہدے کے تحت دونوں ملکوں سے مذہبی تہواروں پر آنے جانے کے لیے سمجھوتہ ایکسپریس استعمال کی جاتی ہے یا پھر یہ وفود پیدل آتے جاتے ہیں تاہم یہ پہلی بار ہے کہ دونوں ملکوں کی سرکاری ہوائی کمپنیاں سیاحوں کو سفری سہولت فراہم کریں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔