اسٹیٹ بینک کا شرح سود 975 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی رفتار کم ہوتی نظر آئےگی، گورنر اسٹیٹ بینک
LONDON:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آیندہ 2 ماہ کے لیے شرح سود 7 اعشاریہ 75 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے گا، شرح سود 9 اعشاریہ 75 پر برقرار رکھا گیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ دوماہ کےدوران مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے، نومبر اور دسمبر میں مہنگائی میں اضافہ نہیں ہوا، نومبر میں قیمتیں 3 فیصد بڑھیں، نومبر کے مقابلے میں مہنگائی کی شدت دسمبر میں کم رہی، تجارتی خسارہ میں استحکام آرہاہے، طلب میں اضافہ ہورہا ہے، معاشی اشاریوں میں تبدیلی کی رفتار متوازن ہوئی ہے، افراط زر کی شرح 12.3 فیصد رہی تھی۔
رضا باقر نے کہا کہ پاکستان کی گروتھ مستحکم ہے، منی بجٹ لانے سے ہمارا مالی خسارہ مزید کم ہوگا، ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی رفتار کم ہوتی نظر آئےگی، پٹرولیم منصوعات کی قیمتیں ہمارے کنٹرول میں نہیں،
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آیندہ 2 ماہ کے لیے شرح سود 7 اعشاریہ 75 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے گا، شرح سود 9 اعشاریہ 75 پر برقرار رکھا گیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ دوماہ کےدوران مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے، نومبر اور دسمبر میں مہنگائی میں اضافہ نہیں ہوا، نومبر میں قیمتیں 3 فیصد بڑھیں، نومبر کے مقابلے میں مہنگائی کی شدت دسمبر میں کم رہی، تجارتی خسارہ میں استحکام آرہاہے، طلب میں اضافہ ہورہا ہے، معاشی اشاریوں میں تبدیلی کی رفتار متوازن ہوئی ہے، افراط زر کی شرح 12.3 فیصد رہی تھی۔
رضا باقر نے کہا کہ پاکستان کی گروتھ مستحکم ہے، منی بجٹ لانے سے ہمارا مالی خسارہ مزید کم ہوگا، ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی رفتار کم ہوتی نظر آئےگی، پٹرولیم منصوعات کی قیمتیں ہمارے کنٹرول میں نہیں،