6 ماہ میں پاکستان ریلوے منافع بخش ادارہ بن جائیگا اعظم سواتی
کارگو ریل سے منتقل ہونے سے سڑکوں پر رش کم ہو گا، وفاقی وزیر علی زیدی
ISLAMABAD:
وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ 6 ماہ میں پاکستان ریلوے منافع بخش ادارہ بن جائے گا۔
ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینلز کو پاکستان ریلوے کے نیٹ ورک سی منسلک کر دیا گیا جب کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تختی کی نقاب کشائی کر کے افتتاح کیا۔ ہچیسن پورٹ سے 50 کنٹینرز لے کر پہلی کارگو ٹرین روانہ ہو گئی۔
افتتاحی تقریب میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزرا اعظم سواتی، علی زیدی اور منتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب میں گورنر سندھ نے کہا کہ آج ایک سنگ میل عبور کیا ہے، اعظم سواتی اور علی زیدی ہماری حکومت کے مضبوط ستون ہیں، ساڑھے تین سال میں اس ملک کو درست سمت میں گامزن کرنے کی کوشش کی دو سال کرونا سے لڑنے میں لگے۔
اعظم سواتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں آج ایک سنگ میل ہے ریلوے نے اس سہولت کے لیے دن رات کام کیا۔اس سہولت سے سالانہ 10 لاکھ کنٹینرز منتقل کیے جاسکیں گے جس کی گنجائش کو تیس لاکھ تک بڑھایا جاسکے گا ریلوے کو 6 ارب روپے تک کا ریونیو ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنشن کے اخراجات ہٹا کر چھ ماہ میں پاکستان ریلوے منافع بخش ادارہ بن جائے گا کاروبار کو جو سہولت درکار ہوگی مہیا کریں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 2022 تک کے لیے نہیں بنا رہتی دنیا تک پاکستان کا نام ہوگا جو لیڈر اس وقت پاکستان کی قیادت کررہا ہے وہ رہتی دنیا تک آہنے نقوش چھوڑے گا۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ فریٹ ٹرین کا آغاز خوشی کا موقع ہے اس منصوبہ سے کراچی میں ٹریفک جام کے مسئلے کی شدت کم ہو گی۔ کارگو ریل سے منتقل ہونے سے سڑکوں پر رش کم ہوگا۔ یہ سہولت بہت پہلے تعمیر ہوجانی تھی۔ تھوڑے روز قبل ہم نے مل کر ایک نالے کا افتتاح کیا جس میں ملک کی اہم شخصیات نے شرکت کی ہم خلاؤ کو مسخر کرنے یا سائنسی ایجادات کے بجائے نالوں کے منصوبوں کا اس لیے افتتاح کر رہے ہیں کہ پہلے اس پر کام نہیں کیا گیا۔
ساؤتھ ایشیا پورٹ ٹرمینل کے جنرل منیجر اینڈ کیپٹن راشد جمیل نے کہا کہ ٹرمینل کی حدود میں 3.7 کلو میٹر کا جدید ٹریک اور ایک ریل سینٹر تعمیر کیا گیا ہے۔
وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ 6 ماہ میں پاکستان ریلوے منافع بخش ادارہ بن جائے گا۔
ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینلز کو پاکستان ریلوے کے نیٹ ورک سی منسلک کر دیا گیا جب کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تختی کی نقاب کشائی کر کے افتتاح کیا۔ ہچیسن پورٹ سے 50 کنٹینرز لے کر پہلی کارگو ٹرین روانہ ہو گئی۔
افتتاحی تقریب میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزرا اعظم سواتی، علی زیدی اور منتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب میں گورنر سندھ نے کہا کہ آج ایک سنگ میل عبور کیا ہے، اعظم سواتی اور علی زیدی ہماری حکومت کے مضبوط ستون ہیں، ساڑھے تین سال میں اس ملک کو درست سمت میں گامزن کرنے کی کوشش کی دو سال کرونا سے لڑنے میں لگے۔
اعظم سواتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں آج ایک سنگ میل ہے ریلوے نے اس سہولت کے لیے دن رات کام کیا۔اس سہولت سے سالانہ 10 لاکھ کنٹینرز منتقل کیے جاسکیں گے جس کی گنجائش کو تیس لاکھ تک بڑھایا جاسکے گا ریلوے کو 6 ارب روپے تک کا ریونیو ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنشن کے اخراجات ہٹا کر چھ ماہ میں پاکستان ریلوے منافع بخش ادارہ بن جائے گا کاروبار کو جو سہولت درکار ہوگی مہیا کریں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 2022 تک کے لیے نہیں بنا رہتی دنیا تک پاکستان کا نام ہوگا جو لیڈر اس وقت پاکستان کی قیادت کررہا ہے وہ رہتی دنیا تک آہنے نقوش چھوڑے گا۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ فریٹ ٹرین کا آغاز خوشی کا موقع ہے اس منصوبہ سے کراچی میں ٹریفک جام کے مسئلے کی شدت کم ہو گی۔ کارگو ریل سے منتقل ہونے سے سڑکوں پر رش کم ہوگا۔ یہ سہولت بہت پہلے تعمیر ہوجانی تھی۔ تھوڑے روز قبل ہم نے مل کر ایک نالے کا افتتاح کیا جس میں ملک کی اہم شخصیات نے شرکت کی ہم خلاؤ کو مسخر کرنے یا سائنسی ایجادات کے بجائے نالوں کے منصوبوں کا اس لیے افتتاح کر رہے ہیں کہ پہلے اس پر کام نہیں کیا گیا۔
ساؤتھ ایشیا پورٹ ٹرمینل کے جنرل منیجر اینڈ کیپٹن راشد جمیل نے کہا کہ ٹرمینل کی حدود میں 3.7 کلو میٹر کا جدید ٹریک اور ایک ریل سینٹر تعمیر کیا گیا ہے۔