فیصل آباد میں سوتیلی ماں اور سگے باپ کا 10 سالہ بچی پر بہیمانہ تشدد
متاثرہ بچی نے والدین سے بچنے کے لیے ہمسایوں کے گھر جاکر پناہ لی
فیصل آباد میں سوتیلی ماں اور حقیقی کے ہاتھوں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والی 10 سالہ بچی کو چائلڈپروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو نے تحویل میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصل آباد کے علاقے منصور آباد میں 10 سالہ زینب نامی بچی کو سوتیلی ماں اور حقیقی باپ نے کھانہ کھانے پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
متاثرہ بچی نے والدین سے بچنے کے لیے ہمسایوں کے گھر جاکر پناہ لی جس کے بعد مکینوں نے فوری طور پر پولیس کو طلب کر کے واقعے سے متعلق آگاہ کیا۔
زینب نے پولیس کو بیان دیا کہ سویاں کھانے پر سوتیلی ماں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس کے مطابق بچی کے چہرے پر بھی تشدد کے نشانات واضح تھے۔
بچی کے بیان کے بعد سی پی او نے نوٹس لیا اور ایس ایچ او منصور آباد اور اینٹی ویمن ہراسمنٹ اینڈ وائلنس سیل کو فوری کارروائی کی ہدایت کی جس کے بعد پولیس نے زینب کی سوتیلی ماں اسماء اور باپ ساحل کو گرفتار کرلیا۔
بعد ازاں سی پی او کی ہدایت پر ڈی ایس پی سرگودھا روڈ اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے عملے نے بچی کو تحویل میں لیا اور علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا۔
سی پی او نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے سخت قانونی کارروائی کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاونِ خصوصی اور چئیرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے بچی پر تشدد کے واقعہ کی اطلاع ملنے پر فیصل آباد بیورو کوکارروائی کی ہدایت کی تھی۔ بچی پر تشدد سے اس کی آنکھ اور چہرے پر پر زخم کے نشانات آئے۔
چائلڈپروٹیکشن بیورونے زینب کاطبی معائنہ کروانے کے بعد اسے اپنی تحویل میں لے لیاہے۔ سارہ احمد کاکہنا ہے 10 سالہ معصوم بچی پراس کے والد اور سوتیلی ماں کے تشدد کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، تشدد کا شکار بچی کے لیے چائلڈ پروٹیکشن بیورو سب سے محفوظ جگہ ہے، مکمل علاج معالجے تک بچی چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں رہے گی جہاں اس کی نفسیاتی کونسلنگ بھی کی جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصل آباد کے علاقے منصور آباد میں 10 سالہ زینب نامی بچی کو سوتیلی ماں اور حقیقی باپ نے کھانہ کھانے پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
متاثرہ بچی نے والدین سے بچنے کے لیے ہمسایوں کے گھر جاکر پناہ لی جس کے بعد مکینوں نے فوری طور پر پولیس کو طلب کر کے واقعے سے متعلق آگاہ کیا۔
زینب نے پولیس کو بیان دیا کہ سویاں کھانے پر سوتیلی ماں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس کے مطابق بچی کے چہرے پر بھی تشدد کے نشانات واضح تھے۔
بچی کے بیان کے بعد سی پی او نے نوٹس لیا اور ایس ایچ او منصور آباد اور اینٹی ویمن ہراسمنٹ اینڈ وائلنس سیل کو فوری کارروائی کی ہدایت کی جس کے بعد پولیس نے زینب کی سوتیلی ماں اسماء اور باپ ساحل کو گرفتار کرلیا۔
بعد ازاں سی پی او کی ہدایت پر ڈی ایس پی سرگودھا روڈ اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے عملے نے بچی کو تحویل میں لیا اور علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا۔
سی پی او نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے سخت قانونی کارروائی کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاونِ خصوصی اور چئیرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے بچی پر تشدد کے واقعہ کی اطلاع ملنے پر فیصل آباد بیورو کوکارروائی کی ہدایت کی تھی۔ بچی پر تشدد سے اس کی آنکھ اور چہرے پر پر زخم کے نشانات آئے۔
چائلڈپروٹیکشن بیورونے زینب کاطبی معائنہ کروانے کے بعد اسے اپنی تحویل میں لے لیاہے۔ سارہ احمد کاکہنا ہے 10 سالہ معصوم بچی پراس کے والد اور سوتیلی ماں کے تشدد کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، تشدد کا شکار بچی کے لیے چائلڈ پروٹیکشن بیورو سب سے محفوظ جگہ ہے، مکمل علاج معالجے تک بچی چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں رہے گی جہاں اس کی نفسیاتی کونسلنگ بھی کی جائے گی۔