تھر میں قحط امراض پھوٹ پڑے ہزاروں مویشی ہلاک

حکام صورتحال پر قابو پانے میں ناکام، ویکسین نہ دینے کے باعث امراض پھیلے، شہری


Nama Nigar February 16, 2014
حکام صورتحال پر قابو پانے میں ناکام، ویکسین نہ دینے کے باعث امراض پھیلے، شہری۔ فوٹو: فائل

تھرپارکر میں قحط کے باعث مویشیوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، لائیو اسٹاک ڈپارٹمنٹ نے ہلاکتوں کا سبب قحط کی صورتحال قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق قحط سالی اور بیماری کے باعث ہزاروں مویشی ہلاک ہوچکے ہیں۔ شیپ پاکس بیماری کے باعث 5 ہزار سے زائد بھیڑ، بکریاں ہلاک ہوچکی ہیںلیکن تاحال صورتحال پر قابو نہیں پایا جاسکا۔ مٹھی، اسلامک، ڈیپلو، چھاچھرو، ننگرپار کرکے دیہات کے جنگلات میں بڑی تعداد میں مردہ مویشی پڑے ہیں جن سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔مردہ مویشیوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔ تھری باشندوں کا کہان ہے کہ وقت سے پہلے ویکسینیشن نہ ہونے کی صورت میں بیماری پر قابو نہیں پایا جارہا۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ اس بیماری کا کوئی علاج نہیں۔ 2006 کے اعداد و شمار کے مطابق تھرپارکر میں بھیڑ 1185122، بکریوں 2217876 سیت 4593598 مال مویشی ہیں۔ علاقے میں 291 محکمہ وٹرنری کے سینٹر اور عملہ بھی موجود ہے لیکن اکثریت ڈیوٹیوں سے غائب رہتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں