اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائز کرانے کے آخری دن بدنظمی شہری پریشان

تاریخ میں توسیع نہیں ہوتی تو دستی اسلحہ لائسنس بمعہ ہتھیار پولیس اسٹیشن میں جمع کرانا ہونگے


Staff Reporter February 16, 2014
کمپیوٹرائز لائسنس نہ بنوانے والوں کا اسلحہ غیر قانونی تصور کیا جائیگا، 5 لاکھ فارم جمع کرائے گئے نادرا نے اب تک ڈیٹا منظم نہیں کیا۔ فوٹو: فائل

KARACHI: کراچی سمیت سندھ بھر میں صوبائی حکومت کے تحت جاری ہونے والے دستی اسلحہ لائسنسوں کو کمپیوٹرائز کرنے کے آخری روز ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں شہریوں کا انتہائی رش دیکھنے میں آیا جس سے بدنظمی پیدا ہوگئی، شہریوں کو رش کے باعث شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

ہفتے کی رات 12بجے تک ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں شہریوں کی بڑی تعداد نے اپنے دستی اسلحہ لائسنسوں کو کمپیوٹرائزڈ کروانے کیلیے فارم جمع کرائے، محکمہ داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دستی اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائز کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، اگر اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائز کرنے کی تاریخ میںمزید توسیع نہیں کی جاتی تو پھر ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا جس میں ان تمام شہریوں کو ہدایت کی جائے گی جنھوں نے اپنے اسلحہ لائسنسوں کو کمپیوٹرائز نہیں کیا ہے، وہ اپنے دستی اسلحہ لائسنس بمعہ ہتھیار کے قریبی پولیس اسٹیشن پر جمع کرادیں اور اس کیلیے 3 یوم کی ڈیڈ لائن مقرر کی جائے گی، جو شہری اس حکم نامے پر عمل نہیں کرے گا ،اس کے خلاف سندھ آرمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا، محکمہ داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپیوٹرائزڈ لائسنس نہ بنوانے والوں کے اسلحہ لائسنس اور ہتھیار غیر قانونی تصور کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق یکم اکتوبر 2013 سے اب تک 8 لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس کے فارمز جاری کیے گئے، تقریباً5 لاکھ سے زائد فارمز جمع کرائے گئے ہیں تاہم جمع کرائے گئے ڈیٹا کو نادرا نے اب تک منظم نہیں کیا ہے، ڈیٹا مکمل ہونے کے بعد اس کی تفصیلی رپورٹ جاری کی جائے گی، کراچی میں تقریباً ایک لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے فارم جمع کرائے جاچکے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر تاریخ میں توسیع نہیں ہوتی تو پھر گھر گھر تلاشی سمیت اسلحہ کی برآمدگی کے لیے دیگر آپشنز کی منظوری وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت کے مطابق عمل میں لائی جائے گی، واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزکرنے کے عمل کا آغاز یکم اکتوبر سے شروع کیا گیا تھا اور31 دسمبر 2013 کے بعد اس میں2 مرتبہ 45 یوم کی توسیع کی گئی، ذرائع کاکہنا ہے کہ اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائز کرنے کا عمل نادرا کے تعاون سے شروع کر دیا گیا ہے اور3 ماہ بعد پولیس کی جانب سے تصدیق کے بعد کمپیوٹرائز اسلحہ لائسنسوں کا اجرا شروع کردیا جائے گا، صرف ان افراد کو لائسنس جاری کیے جائیں گے جن کا کرائم ریکارڈ کلیئر ہوگا، کرائم ریکارڈ کلیئر نہ ہونیوالے شہریوں کے لائسنس منسوخ کردیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔