سندھ میں کم ازکم اجرت 19ہزار دینے کا حکم
2ماہ میں ویج بورڈ اورصوبائی حکومت کم سے کم اجرت مقررکریں،سپریم کورٹ
ISLAMABAD:
سپریم کورٹ نے سندھ میں ویج بورڈ کی تجویز کردہ کم سے کم اجرت 19 ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں سندھ میں کم سے کم اجرت 25 ہزار مقرر کرنے کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی، جسٹس منصور شاہ نے استفسار کیا وفاق کی کم سے کم مقرر کردہ اجرت کتنی ہے؟
وکیل عابد زبیری نے بتایا 20 ہزار ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا سندھ میں کم سے کم اجرت کیسے بڑھائی گئی ؟ عابد زبیری نے کہا سندھ میں صوبائی کابینہ نے منظوری دی۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا جب مسئلہ سندھ ویج بورڈ نے ہی حل کرنا ہے تو مزید لٹکانا نہیں چاہتے۔
عدالت نے بین الصوبائی آرگنائزیشن کی درخواست کو کیس سے الگ کر دیا اور قرا ر دیا وفاقی قانون کے صوبائی صنعتوں پر اطلاق کا الگ سے جائزہ لیں گے۔
دریں اثنا سپریم کورٹ نے کہا شاہ رخ جتوئی کے کیس کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیں، میڈیا وکیلوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے سپریم کورٹ پر نہیں۔سپریم کورٹ میں شاہ رخ جتوئی کی عمر قید کیخلاف اپیل پر سماعت جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی،جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا شاہ رخ جتوئی جیل میں ہے یا کہیں اور؟لطیف کھوسہ نے کہا جیل میں ہے۔
شاہ رخ کے وکیل نے کہا سات سال پہلے صلح ہوچکی لیکن کیس کا تعین اب میڈیا کرتا ہے،جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا میڈیا آپ پر اثرانداز ہو سکتا ہے لیکن عدالت پر نہیں۔
سپریم کورٹ نے سندھ میں ویج بورڈ کی تجویز کردہ کم سے کم اجرت 19 ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں سندھ میں کم سے کم اجرت 25 ہزار مقرر کرنے کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی، جسٹس منصور شاہ نے استفسار کیا وفاق کی کم سے کم مقرر کردہ اجرت کتنی ہے؟
وکیل عابد زبیری نے بتایا 20 ہزار ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا سندھ میں کم سے کم اجرت کیسے بڑھائی گئی ؟ عابد زبیری نے کہا سندھ میں صوبائی کابینہ نے منظوری دی۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا جب مسئلہ سندھ ویج بورڈ نے ہی حل کرنا ہے تو مزید لٹکانا نہیں چاہتے۔
عدالت نے بین الصوبائی آرگنائزیشن کی درخواست کو کیس سے الگ کر دیا اور قرا ر دیا وفاقی قانون کے صوبائی صنعتوں پر اطلاق کا الگ سے جائزہ لیں گے۔
دریں اثنا سپریم کورٹ نے کہا شاہ رخ جتوئی کے کیس کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیں، میڈیا وکیلوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے سپریم کورٹ پر نہیں۔سپریم کورٹ میں شاہ رخ جتوئی کی عمر قید کیخلاف اپیل پر سماعت جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی،جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا شاہ رخ جتوئی جیل میں ہے یا کہیں اور؟لطیف کھوسہ نے کہا جیل میں ہے۔
شاہ رخ کے وکیل نے کہا سات سال پہلے صلح ہوچکی لیکن کیس کا تعین اب میڈیا کرتا ہے،جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا میڈیا آپ پر اثرانداز ہو سکتا ہے لیکن عدالت پر نہیں۔