سیاسی اختلافات کا حل بات چیت میں ہے مراد علی شاہ کا ایم کیو ایم سے رابطہ

ٹنڈوالہیار واقعہ کی انکوائری ہوگی جو بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف کارروائی کریں گے، وزیر اعلیٰ سندھ کی یقین دہانی


Staff Reporter January 27, 2022
(فوٹو: فائل)

SIALKOT: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیاسی اختلافات کا حل بات چیت اور سیاسی طریقے سے حل ہونے چاہئیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک روز قبل ایم کیو ایم کی ریلی پر لاٹھی چارج کے واقعے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما امین الحق سے رابطہ کیا ہے۔

دونوں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں مذکورہ واقعہ کو لسانیت کا رنگ نہ دینے پر اتفاق ہوا اوراس حوالے سے بیانات کی مذمت کی گئی جبکہ واقعہ میں کسی بھی جاں بحق ہونے سے متعلق پوسٹ مارٹم کرانے پر مشاورت ہوئی تاکہ موت کا جو بھی سبب ہو ان کو سامنے لایا جاسکے۔

ایم کیو ایم کے رہنماء امین الحق نے ٹنڈوالہیار واقعہ سے متعلق حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں کے درمیان آئندہ اس قسم کے صورتحال پیدا نہ کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔

یہ پڑھیں : پی ایس ایل ٹیموں کی سیکیورٹی کے باعث ایم کیو ایم ریلی کیخلاف ایکشن لیا، سعید غنی

 

وزیراعلیٰ سندھ نے ایم کیو ایم رہنماء کو یقینی دہانی کرائی کہ ٹنڈوالہیار واقعہ کی انکوائری کروائی جائے گی جو بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے امین الحق کو نئے بلدیاتی قانون پر بات چیت کرنے کی پیشکش کی جس پر امین الحق نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد ہی وہ جواب دیں سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کی ریلی پر پولیس کا لاٹھی چارج


گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے واقعہ میں زخمی ہونے والے متحدہ کے ایم پی اے صداقت حسین سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے ان کی خیریت دریافت کی اور اس بات پر اتفاق ہوا کہ اس قسم کے واقعات کسی صورت نہیں ہونے چاہئیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے صداقت حسین کو کہا کہ گزشتہ روز ہی انھوں نے پولیس کو انھیں چھوڑنے کی ہدایات دے دی تھیں۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی امین الحق نے وزیراعلیٰ سندھ کی پیشکش کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے اس حوالے سے بات کریں گے۔ انہوں نے ٹنڈو الہ یار واقعے کے خلاف مناسب کارروائی کرنے پر سندھ حکومت کو بھی سراہا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیس کارروائی میں زخمی ہونے والے ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی صداقت حسین سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور واقعے پر دکھ و برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکی خیریت دریافت اور انکی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے بدھ کی شام کو ہی پولیس کو ہدایت کی تھی کہ آپ کو چھوڑ دیا جائے لیکن آپ اس وقت اسپتال میں زیر علاج تھے جس کے بعد آپ کو پولیس نے گھر جانے کی اجازت بھی دی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایم پی اے کو بتایا کہ انہوں نے واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور ملوث افراد کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں