پنجاب حکومت نے سیریل کلر جاوید اقبال کی زندگی پر مبنی فلم کی ریلیز روک دی

فلم کا دوبارہ سے جائزہ لے کر اس کی ریلیز سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا، فلم سنسرز بورڈ

فلم کو کل ملک بھر میں ریلیز کیا جانا تھا - فوٹو:فائل

ISLAMABAD:
100 بچوں کے قتل میں ملوث بدنام زمانہ سیریل کلر جاوید اقبال کی زندگی پر بننے والی فلم 'جاوید اقبال: دی ان ٹولڈ اسٹوری آف اے سیریل کلر' کو ریلیز سے محض ایک دن قبل روک دیا گیا۔

ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق اداکار یاسر حسین اور عائشہ عمر کی اداکاری میں بننے والی اس فلم کو کل پاکستان بھر میں ریلیز کیا جانا تھا۔ حکومتِ پنجاب نے فلم کے خلاف نوٹس جاری کرتے ہوئے اس کی ریلیز روک دی ہے۔

سینٹرل بورڈ آف فلم سنسرز (سی بی ایف سی) نے فلم کو ریلیز نہ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ سنسرز بورڈ کے ایک حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب انفارمیشن اور کلچر ڈپارٹمنٹ نے فلم کی ریلیز روکی، فلم پر کچھ اعتراضات سامنے آئے ہیں، بورڈ فلم کا دوبارہ سے جائزہ لے گا جس کے بعد اس کی ریلیز سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

حکام نے کہا کہ فلم کے دوبارہ جائزہ لینے کی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتے لیکن جب بھی فیصلہ ہوا تو عوام کو بتایا جائے گا۔




انہوں نے واضح کیا کہ یہ پاکستان کی پہلی فلم نہیں ہے جو ریلیز سے ایک روز قبل روک دی گئی ہو۔

سی بی ایف سی کے ترجمان کے مطابق بورڈ نے جاوید اقبال کی زندگی پر بننے والی فلم کی ریلیز روکی، چیئرمین ارشد منیر کا اس حوالے سے بالکل واضح مؤقف ہے، دیگر صوبوں کے سنسرز بورڈ بھی اس کا دوبارہ جائزہ لے سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد سے تمام صوبوں کے اپنے اپنے فلم سنسرز بورڈ ہیں۔ چونکہ خیبر پختون خوا اور بلوچستان نے سنسرز بورڈز نہیں بنائے اور دونوں ہی سی بی ایف سی پر انحصار کرتے ہیں، اس لیے واضح امکان ہے کہ خیبر پختون خوا اور بلوچستان بورڈ بھی فلم کی ریلیز کی اجازت نہیں دیں گے۔

فلم کا ٹریلر گزشتہ سال 8 دسمبر کو ریلیز کیا گیا تھا جسے اب تک 1 لاکھ 70 ہزار سے زائد لوگوں نے دیکھا ہے۔
Load Next Story