عراق کے مذہبی و سیاسی رہنما مقتدہ صدر کا سیاست سے ریٹائر ہونے کا اعلان
مستقبل میں کوئی سرکاری عہدہ قبول نہیں کروں گا اور نہ ہی پارلیمنٹ میں میری کوئی نمائندگی ہوگی۔ مقتدہ صدر
عراق کے مذہبی و سیاسی رہنما مقتدہ صدر نے سیاست سے ریٹائر ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقتدہ صدر نے اپنی ویب سائیٹ پر ہاتھ سے لکھا گیا ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے تمام دفاتر بند کر رہے ہیں اور صرف خیراتی کاموں کے لیے چند دفاتر کو چلایا جائے گا۔ مستقبل میں وہ کوئی سرکاری عہدہ قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی پارلیمنٹ میں ان کی کوئی نمائندگی ہوگی۔
واضح رہے کہ مقتدہ صدر اور ان کی ملیشیا مہدی آرمی امریکی افواج کی عراق میں موجودگی کے بارے میں شدید اختلاف رکھتی تھی، انہوں نے امریکی افواج کے خلاف بغاوت بھی کی تھی جس میں کئی افراد ہلاک ہوگئے تھے، جس کے بعد انہوں نے ایران میں جلا وطنی اختیار کرلی تھی تاہم 2011 میں وہ واپس آگئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقتدہ صدر نے اپنی ویب سائیٹ پر ہاتھ سے لکھا گیا ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے تمام دفاتر بند کر رہے ہیں اور صرف خیراتی کاموں کے لیے چند دفاتر کو چلایا جائے گا۔ مستقبل میں وہ کوئی سرکاری عہدہ قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی پارلیمنٹ میں ان کی کوئی نمائندگی ہوگی۔
واضح رہے کہ مقتدہ صدر اور ان کی ملیشیا مہدی آرمی امریکی افواج کی عراق میں موجودگی کے بارے میں شدید اختلاف رکھتی تھی، انہوں نے امریکی افواج کے خلاف بغاوت بھی کی تھی جس میں کئی افراد ہلاک ہوگئے تھے، جس کے بعد انہوں نے ایران میں جلا وطنی اختیار کرلی تھی تاہم 2011 میں وہ واپس آگئے تھے۔