کراچی پولیس نے تین خطرناک ملزمان کی گرفتاری ظاہر کردی

ملزمان سٹی کورٹ کے کینٹین میں جرائم کی منصوبہ بندی کرتے تھے، سرکاری افسران کی سرپرستی بھی حاصل تھی، پولیس


کورٹ رپورٹر January 29, 2022
پولیس حکام کے مطابق مختلف بلڈرز بھی گرفتار ملزمان کے ساتھ جرائم میں شریک ہیں، (فوٹو، فائل)

DUBAI: شہر قائد کے ضلع وسطی کی پولیس نے ضمانت کے لیے جعلی کاغذات بنانے والے ملزمان کی گرفتاری ظاہر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس نے کئی روز بعد تین ملزمان کی گرفتاری ظاہر کردی، ملزمان عدالتوں میں ضمانت کے لیے جعلی کاغذات بنانے، بڑے پیمانے پر جعلی فائلیں بنا کر جائیداد کی خرید و فروخت اور دیگر جرائم میں ملوث ہیں۔

پولیس ترجمان کے مطابق متعدد سرکاری افسران اور عدالتوں کے کئی پیش کار نے بھی ملزمان کی معاونت کی جن کے قبضے سے سرکاری اداروں کی جعلی فائلیں اور مہریں بڑی تعداد میں برآمد کی گئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تین ملزمان رئیس احمد، خلیل احمد اور محمد چاند نے شارع نور جہاں پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد مقدمہ درج نہ کرنے اور رہائی کے عوض بھاری رقم دینے کی بھی پیشکش کی تھی۔

ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کے ترجمان کے مطابق شارع نور جہاں پولیس نے سرکاری اداروں سمیت عدالتوں میں جعلی کاغذات بنانے والا یہ اہم گروہ ہے، ملزم خلیل گرفتار ملزمان کی ضمانت سمیت جعلی شیورٹی بانڈ جعلی بائیو میٹرک کے کاغذات بھی تیار کرتا تھا۔

ترجمان پولیس نے بتایا کہ ملزم سرکاری افسران کے گھروں کی ریکی کرکے دیگر ساتھیوں کی مدد سے ڈکیتیاں بھی کرواتا تھا جس کی منصوبہ بندی سٹی کورٹ کے کینٹین میں کی جاتی تھی۔ ملزمان کی معاونت اے سی ایل سی کا ایک افسر خضر حیات بھی کرتا تھا، جس کا کام اسلحہ اور گاڑیاں فراہم کرنا تھا۔

پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ خضر حیات نے چند ججز کی ریکی بھی کروائی، اس کے علاوہ اس گینگ کو سٹی کورٹ کے متعدد پیش کار بھی معاونت بھی حاصل کی۔ معاون پیش کاروں میں آفاق، امجد، سلمان، اللہ بخش، منیر اور سیلم بیگ شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں