معروف پاکستانی اداکارہ نیلو بیگم کی آج پہلی برسی
اداکارہ نے فلم ’سات لاکھ‘ کے گانے ’آئے موسم رنگیلے سہانے‘ سے شہرت کی بلندیوں کو چھوا
پاکستانی فلموں کی معروف اداکارہ نیلو بیگم کی پہلی برسی آج منائی جا رہی ہے۔
نامور اداکارہ نے سپرہٹ فلم 'سات لاکھ' کے گانے 'آئے موسم رنگیلے سہانے' سے شہرت کی بلندیوں کو چھوا اور پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔ اداکارہ کو فلم 'زرقا' میں شاندار اداکاری پر نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
سرگودھا کے نواحی قصبے بھیرہ کے مسیحی گھرانے میں 30 جون 1940 کو آنکھ کھولنے والی سنتھیا الیگزینڈر فرنینڈس فلمی دنیا کی نیلو بنی۔ فلم ڈائریکٹر ریاض شاہد سے شادی کے بعد انہوں نے اسلام قبول کیا اور ان کا نام عابدہ رکھا گیا۔
نیلو بیگم نامور فلم اسٹار شان کی والدہ تھیں۔ نیلو بیگم نے 1956 میں ہالی وڈ فلم 'بھوانی جنکشن' کے ذریعے فلمی صنعت میں قدم رکھا مگر پاکستانی فلم انڈسٹری میں انہیں شہرت 1957 کی سپرہٹ فلم 'سات لاکھ' کے گانے 'آئے موسم رنگیلے سہانے' میں پرفارم کرنے سے ملی۔
نیلو بیگم نے اپنے فنی کیریئر میں دوشیزہ، عذرا، زرقا، بیٹی، ڈاچی، جی دار، شیر دی بچی اور ناگن جیسی سپرہٹ فلموں میں کام کیا۔
نیلو بیگم طویل عرصہ کینسر کے مرض میں مبتلا رہنے کے بعد 30 جنوری 2021 کو اس دار فانی سے رخصت ہوگئیں۔
نامور اداکارہ نے سپرہٹ فلم 'سات لاکھ' کے گانے 'آئے موسم رنگیلے سہانے' سے شہرت کی بلندیوں کو چھوا اور پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔ اداکارہ کو فلم 'زرقا' میں شاندار اداکاری پر نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
سرگودھا کے نواحی قصبے بھیرہ کے مسیحی گھرانے میں 30 جون 1940 کو آنکھ کھولنے والی سنتھیا الیگزینڈر فرنینڈس فلمی دنیا کی نیلو بنی۔ فلم ڈائریکٹر ریاض شاہد سے شادی کے بعد انہوں نے اسلام قبول کیا اور ان کا نام عابدہ رکھا گیا۔
نیلو بیگم نامور فلم اسٹار شان کی والدہ تھیں۔ نیلو بیگم نے 1956 میں ہالی وڈ فلم 'بھوانی جنکشن' کے ذریعے فلمی صنعت میں قدم رکھا مگر پاکستانی فلم انڈسٹری میں انہیں شہرت 1957 کی سپرہٹ فلم 'سات لاکھ' کے گانے 'آئے موسم رنگیلے سہانے' میں پرفارم کرنے سے ملی۔
نیلو بیگم نے اپنے فنی کیریئر میں دوشیزہ، عذرا، زرقا، بیٹی، ڈاچی، جی دار، شیر دی بچی اور ناگن جیسی سپرہٹ فلموں میں کام کیا۔
نیلو بیگم طویل عرصہ کینسر کے مرض میں مبتلا رہنے کے بعد 30 جنوری 2021 کو اس دار فانی سے رخصت ہوگئیں۔