بلدیاتی قانون کے خلاف پی ایس پی دھرنا حکومتی وفد کی آمد

میں بستر ساتھ لے کر آیا ہوں، اکیلا بھی رہا تو مطالبات کی منظوری تک یہیں بیٹھوں گا، مصطفیٰ کمال


January 30, 2022
پاکستان کی خاطر وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کا فیصلہ مؤخر کیا ہے، اگر مطالبات نہ مانے تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے (فوٹو پی ایس پی)

کراچی: پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) نے سندھ کے نئے بلدیاتی قانون کے خلاف فوارہ چوک پر دھرنا دیا جس کے بعد سندھ حکومت اور پی ایس پی کے درمیان مذاکرات ہوئے تاہم کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہے۔

دھرنے کے شرکا سے وزیرِ بلدیات سید ناصر شاہ اور ان کے ساتھیوں نے ملاقات کی اور اپنے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔ تاہم اس سے پہلے پی ایس پی نے وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کی بجائے زینب مارکیٹ کے پاس فوارہ چوک پر دھرنا دیا تھا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے نئے بلدیاتی قانون کے خلاف پی ایس پی کی جانب سے گورنر ہاؤس فوارہ چوک پر دھرنا جاری ہے۔ سندھ حکومت اور پی ایس پی کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوچکا ہے تاہم دونوں فریقین کسی حتمی فیصلے پر نہیں پہنچ پائے ہیں۔

دھرنے میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ مذاکرات جاری رہیں گے اور ہمارا دھرنا بھی جاری رہے گا۔ جب تک اخثیارات اور وسائل منتقل نہ ہوں پرامن طریقے سے بیٹھے رہیں گے۔

پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ ہم پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنا چاہتے۔ پاکستان کی عزت کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کا اپنا فیصلہ مؤخر کررہے ہیں کیونکہ وہاں موجود ہوٹلز میں پی ایس ایل کی ٹیموں نے قیام کیا ہوا ہے۔

دوسری جانب سندھ لوکل گورنمنٹس کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ آج ہماری دوسری ملاقات ہے ، بہت سارے معاملات پر ہم متفق ہیں۔ کل دوبارہ ملاقات کریں گے، امید ہے کہ معاملات طے ہو جائیں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں